وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان نے ساری زندگی بھیک مانگتے ہوئے گزاری، شوکت ترین پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتے تھے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، پاکستان کے جی ڈی پی کا 10 فیصد سیلاب میں برباد ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوبا ہوا تھا، پاکستان اکیلا سیلاب متاثرین کی بحالی نہیں کر سکتا، ہمدرد اور دوست ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جنیوا کانفرنس میں 9 ارب ڈالر ملنا کوئی مذاق نہیں ہے، سفارتکاری کی کامیابی ہے، جنیوا کانفرنس پاکستان کیلئے بہت اہم اور کامیاب رہی، پاکستان کے آئسولیٹ ہونے کا بیانیہ دفن ہو گیا۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک ہوتا ہے سیاسی انٹرسٹ اور ایک ہوتا ہے نیشنل انٹرسٹ، عمران خان نے ہمیشہ اپنے ذاتی مفاد کو ترجیح دی۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ خطے کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہوا ہے، دہشت گردی صرف پاکستان کا نہیں بلکہ افغانستان کا بھی مسئلہ ہے، پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ روز ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کہا بھارت کشمیر میں اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان کے خلاف غلط بات کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیں گے، ہم نے ہر ملک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی بی جے پی اور ماضی کے بی جے پی میں بہت فرق ہے، مختلف ممالک سے رابطے کر کے غلط فہمیاں دور کیں، ہم نے آئینی طریقے سے عمران خان کو اقتدار سے ہٹایا۔
چیئرمین پی پی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے انٹرویو کے دوران واضح طور پر کہا کہ میں نے اکیلے لانگ مارچ کا کہا، اپوزیشن ساتھ دیتی نہ دیتی، ہم نے عدم اعتماد لانا تھا۔