چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ احتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہے، ان سے آج ملاقات ہوگی تو تاریخ کے حوالے سے بات کریں گے۔ عمران خان سفارش نہیں کرتے، حکم دیتے ہیں اور ہم عمل درآمد کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن اسلام آباد کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ میں ملاقات کی اجازت نہ دینے کا واقعہ پہلی دفعہ نہیں ہوا، ہم نے ہمیشہ مذمت کی ہے ایسے واقعات نہیں ہونے چاہییں۔
خان صاحب از دا خان صاحب، وہ باس ہیں، ہم اُن کے حکم پر عمل کرتے ہیں، اُنہوں نے 24 نومبر کی کال دی ہے، ابھی اُن سے ملاقات ہوگی، اُس پر مزید بحث ہو گی، پھر آپ کو بتائیں گے، بیرسٹر گوہر pic.twitter.com/Gjg4dxnS9E
— WE News (@WENewsPk) November 14, 2024
انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات تھے لیکن عدالت کے کسی آرڈر کو مانا ہی نہیں جاتا، اگر عدالت سے بھی ریلیف نہ ملے تو پھر کیا کریں گے، ہمارے کیسز کا سنا ہی نہیں جاتا، ان کیسز کو لگا دیا جاتا ہے جن میں ہمیں نقصان ہو۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: بتا نہیں سکتا لیکن ہماری حکمت عملی سخت ہوگی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے اعلان کیا ہوا ہے، ہم آج بات کریں گے، 24نومبر کو احتجاج کی تاریخ پر بانی پی ٹی آئی سے آج مزید بحث ہوگی۔ بانی پی ٹی آئی باس ہیں حکم دیتے ہیں، سفارش نہیں کرتے اور ہم عمل کرتے ہیں۔
’احتجاج میں سب لوگ شریک ہوں گے، عمران خان کی کال ہے، پوری دنیا نظر آئے گی‘۔
دوسری جانب اکبر ایس بابر نے بھی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے فراڈ پر پیشی تھی، 3مارچ کو پی ٹی آئی کے الیکشن کا فراڈ ہوا تھا۔
’ہمارے کیس کی سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی گئی، 10سال پہلے میں نے فارن فنڈنگ کے حوالے سے کیس کیا تھا، اگر ہمارا کوئی مغربی ملک ہوتا تو پی ٹی آئی ٹاپ لیڈر شپ جیلوں میں ہوتی‘۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلسوں میں امریکا کا جھنڈا لہرایا جاتا ہے، یہ کیسے امریکا کی غلامی نامنظور کا نعرہ لگاتے ہیں۔ ہم ملک کو امریکا کی غلامی میں نہیں جانے دیں گے، 24نومبر احتجاج کی کال مِس کال ثابت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: بتا نہیں سکتا لیکن ہماری حکمت عملی سخت ہوگی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اس سے قبل الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کی سماعت ہوئی، پیشی کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ گاؤں گیا ہوا تھا، فائل ابھی میرے پاس نہیں ہے، مجھے مزید کچھ وقت دیا جائے۔
جس پر ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ کو کس کے لیے مزید وقت درکار ہے؟ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں بیمار ہوں اس لیے مجھے وقت چاہیے۔ جس پر الیکشن کمیشن کے 2رکنی بینچ نے سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی۔