پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں اہم فیصلہ سامنے آیا ہے، جس کے تحت کابینہ کمیٹی نے پی سی بورڈز کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بلیو ورلڈ سٹی کی 10ارب روپے کی بولی کو مسترد کرنے کی سفارش کی توثیق کردی ہے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے گزشتہ روز کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کمیٹی کے دیگر اراکین بشمول نجکاری، صنعت و خوراک، تجارت، بجلی، وزارت خزانہ اور محصولات کے وزرا اور مختلف ڈویژنوں کے وفاقی سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کی خریداری: غیرملکی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 100 بلین روپے کی پیشکش کردی
کابینہ کمیٹی نے پی سی بورڈ کی تجویز پر غور کیا، اور بلیو ورلڈ کی جانب سے پی آئی اے کے 60فیصد حصص کی تقسیم کے لیے پیش کی گئی 10ارب کی بولی کو مسترد کردیا۔ کمیٹی نے پی سی بورڈ کی سفارش کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا اور بولی کو مسترد کردیا۔
کابینہ کمیٹی نے حکومت کے پی آئی اے کو نجکاری یا جی 2 جی موڈ کے ذریعے الگ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ کمیٹی نے پی آئی اے کی ایوی ایشن ڈویژن کے جائزے کو اطمینان کے ساتھ نوٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے نجکاری: واحد کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے ریزور سے کم بولی لگادی، معاملہ ملتوی
کمیٹی نے وزیر مملکت برائے خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جو روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے ممکنہ لین دین کے اختیارات اور دستیاب قانونی دفعات کی روشنی میں اختیار کیے جانے والے طریقوں کا جائزہ لے گی۔
تاہم، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے اگلے اجلاس سے قبل تمام مسائل کے حل اور سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی فروخت کے معاہدے کو مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔