چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کے احکامات کے تحت سابق بیورو کریٹ سینیٹر احد چیمہ، جیل اصلاحات بارے ذیلی کمیٹی کی نامزد کوآرڈینیٹر آمنہ قادر اور 9 مئی مقدمات میں ضمانت پر رہا ہونے والی خدیجہ شاہ پنجاب بھر میں جیلوں کے دورے کر کے اور کریمنل جسٹس سسٹم کے دیگر ماہرین سے مشاورت کے بعد جیل اصلاحات بارے ایک جامع رپورٹ تیار کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:جیل اصلاحات کے لیے اجلاس: ’چیف جسٹس خدیجہ شاہ کو ساتھ بٹھا کر ریاست کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟‘
سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے ہدایت کی لاہور ہائیکورٹ، لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان، پولیس اور محکمہ جیل خانہ جات جیل اصلاحات ذیلی کمیٹی کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
2 نومبر کو جیل ریفارمز سے متعلق لاہور میں ہونے والے اجلاس کے تسلسل میں جمعہ کو نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کا آن لائن اجلاس چیف جسٹس کی صدارت میں ہوا جس میں لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس، جسٹس عالیہ نیلم، پنجاب جیل خانہ جات کے انتظامی اور مانیٹرنگ جج، جسٹس شمس محمود مرزا، لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج شبر رضا رضوی، پنجاب ہوم اینڈ پراسیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹریز، آئی جی پنجاب پولیس اور آئی جی جیل خانہ جات، سینیٹر احد چیمہ اور خدیجہ شاہ کے ساتھ ساتھ آئینی و انسانی حقوق کی معروف وکیل آمنہ قادر نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں:جیل اصلاحات: چیف جسٹس کی تشکیل دی گئی کمیٹی میں 9 مئی واقعات کی ملزمہ خدیجہ شاہ بھی شامل
چیف جسٹس آف پاکستان نے متعلقہ محکموں کو ہدایات کی کہ کریمنل جسٹس سسٹم کی بہتری کے لیے اپنی تجاویز دیں۔ تیاری کے بعد رپورٹ جسٹس ریٹائرڈ شبر رضا رضوی کو پیش کی جائے گی جو اسے کمیٹی اجلاس میں پیش کریں گے۔ چیف جسٹس نے لا اینڈ جسٹس کمیشن کو ہدایت کی کہ ذیلی کمیٹی کو نقل و حرکت کے لیے تمام سہولیات مہیا کی جائیں۔