پاکستان میں وی پی این غیر شرعی قرار:’نوکیا3310 یاد آرہا ہے‘

ہفتہ 16 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک [وی پی این] کے استعمال کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا کہنا ہے کہ انٹر نیٹ یا کسی سافٹ ویئر کا استعمال، جس سے غیر اخلاقی یا غیر قانونی امور تک رسائی مقصود ہو شرعاً ممنوع ہے۔

ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا ہے کہ شرعی لحاظ سے حکومت کے پاس اختیارہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کے خلاف نمٹے، حکومت کو چاہیے کہ وہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کرے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا اعلامیہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وائرل ہوا تو صارفین نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا۔ علامہ طاہر اشرفی نے ایکس پر پوسٹ کی تو صارفین نے سوال کیا کہ پاکستان میں تو ایکس بلاک ہے تو کیا علامہ طاہر اشرفی بھی وی پی این کا استعمال کر کے پوسٹ کر رہے ہیں؟ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ علامہ صاحب، آپ وی پی این کے ذریعے ایکس استمعال کرکے اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق غیر شرعی عمل کررہے ہیں.


ایک اور صارف نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ میاں بیوی کے موبائل میں وی پی این انسٹال ہے انکا موبائل پر رابطہ کرنا حرام ہے ۔حرام ریلیشن سے بچنے کے لیے نوکیا 3310 یاد آنے لگا۔


صارف مانی سواتی نے سوال پوچھا کہ مطلب اتنے عرصے سے تمام حکومتی عہدیداران جو وی پی این کے ذریعے ٹویٹر استعمال کر رہے تھے وہ غیر شرعی کام کے مرتکب ہو رہے تھے؟


ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وی پی این ایک سوفٹ وئیر ہے اسکا حرام حلال سے کیا تعلق، بات تو استعمال کی ہے‘


واضح رہے کہ مولانا طارق جمیل نے اسلام نظریانی کونسل کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح تو موبائل فون بھی حرام ہے، کیوں کہ اس میں وی پی این کے بغیر ہی اتنی چیزیں دیکھنے کے لیے ہیں، میرے خیال سے یہ فتوی صحیح نہیں ہے، یہ تنگ ذہنی ہے، درست فیصلہ نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp