پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک [وی پی این] کے استعمال کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا کہنا ہے کہ انٹر نیٹ یا کسی سافٹ ویئر کا استعمال، جس سے غیر اخلاقی یا غیر قانونی امور تک رسائی مقصود ہو شرعاً ممنوع ہے۔
ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا ہے کہ شرعی لحاظ سے حکومت کے پاس اختیارہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کے خلاف نمٹے، حکومت کو چاہیے کہ وہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کرے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا اعلامیہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وائرل ہوا تو صارفین نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا۔ علامہ طاہر اشرفی نے ایکس پر پوسٹ کی تو صارفین نے سوال کیا کہ پاکستان میں تو ایکس بلاک ہے تو کیا علامہ طاہر اشرفی بھی وی پی این کا استعمال کر کے پوسٹ کر رہے ہیں؟ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ علامہ صاحب، آپ وی پی این کے ذریعے ایکس استمعال کرکے اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق غیر شرعی عمل کررہے ہیں.
علامہ صاحب، آپ وی پی این کے ذریعے ایکس استمعال کرکے اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق غیر شرعی عمل کررہے ہیں
— Rizwan Qadir (@Engr_Rizqadir) November 15, 2024
ایک اور صارف نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ میاں بیوی کے موبائل میں وی پی این انسٹال ہے انکا موبائل پر رابطہ کرنا حرام ہے ۔حرام ریلیشن سے بچنے کے لیے نوکیا 3310 یاد آنے لگا۔
میاں بیوی کے موبائل میں وی پی این انسٹال ہے
انکا موبائل پر رابطہ کرنا حرام ہے ۔
حرام ریلیشن سے بچنے کے لیے نوکیا 3310 یاد انے لگا— Rana M.Naeem 🌱 (@Rn_Gardening) November 16, 2024
صارف مانی سواتی نے سوال پوچھا کہ مطلب اتنے عرصے سے تمام حکومتی عہدیداران جو وی پی این کے ذریعے ٹویٹر استعمال کر رہے تھے وہ غیر شرعی کام کے مرتکب ہو رہے تھے؟
مطلب اتنے عرصے سے تمام حکومتی عہدیداران جو وی پی این کے ذریعے ٹویٹر استعمال کر رہے تھے وہ غیر شرعی کام کے مرتکب ہو رہے تھے؟
— Mani Swati (@MSwati2952) November 16, 2024
ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وی پی این ایک سوفٹ وئیر ہے اسکا حرام حلال سے کیا تعلق، بات تو استعمال کی ہے‘
وی پی این ایک سوفٹ وئیر ہے اسکا حرام حلال سے کیا تعلق، بات تو استعمال کی ہے، آپ نے درست کہا۔
— Insaf Pasand (@InsafPasand__) November 16, 2024
واضح رہے کہ مولانا طارق جمیل نے اسلام نظریانی کونسل کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح تو موبائل فون بھی حرام ہے، کیوں کہ اس میں وی پی این کے بغیر ہی اتنی چیزیں دیکھنے کے لیے ہیں، میرے خیال سے یہ فتوی صحیح نہیں ہے، یہ تنگ ذہنی ہے، درست فیصلہ نہیں ہے۔