رہنما جماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بیک ڈور مذاکرات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملات سلجھائے نہ گئے تو رہی سہی جمہوریت مہمان بن کر رہ جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور میں بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سابق سربراہ سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں سیاسی قیادت کو مذاکرات کا راستہ اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دگرگوں ملکی حالات کے پیش نظر بات چیت ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی نے بھی 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کردیا
سراج الحق کے مطابق خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بدامنی کی آگ آہستہ آہستہ پھیل رہی ہے، جس کے باعث رہی سہی جمہوریت بھی مہمان لگ رہی ہے، کسی بھی تصادم کی صورت میں جمہوریت کا نقصان ہوگا۔
’سیاست دلیل اور برداشت کا نام ہے، اپوزیشن اور حکومت جمہویت کے پہیے ہوتے ہیں، مضبوط جمہوریت کے لیے ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھیں:جماعت اسلامی کا پورے ملک میں دھرنوں کا اعلان
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت باقاعدہ مذاکرات کے لیے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے قیام امن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ گفت وشنید کے ساتھ لائحہ عمل مرتب کرے۔
جماعت اسلامی کے سابق امیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے امن و امان کے قیام کے ضمن میں اب تک جتنے اعلانات کیے گئے ہیں ان پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، پسند و ناپسندسے بالاتر ہوکر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر معاملات سلجھانا ہوں گے ورنہ موجودہ صورتحال میں جمہوریت مہمان ہی لگتی ہے۔