پہلا میچ بھی یہیں ہارا تھا، رافیل نڈال ڈیوس کپ اور کیریئر کے آخری میچ میں شکست پر آبدیدہ

بدھ 20 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عالمی شہرت یافتہ ٹینس پلیئر رافیل نڈال کا ڈیوس کپ میں اپ سیٹ شکست کے ساتھ ہی 23 سالہ شاندار کیریئر بھی اختتام پذیر ہوگیا ہے۔

اسپین میں جاری ڈیوس کپ میں منگل کو کھیلے گئے کوارٹر فائنل کے سنگلز ربر مقابلے میں 22 دفعہ گرینڈ سلیم اور 92 سنگلز مقابلے جیتنے والے رافیل نڈال کو نیدرلینڈز کے بوٹک وان ڈی زینڈشلپ نے 4-6، 4-6 شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس میچ کے بعد اسپین ایونٹ سے باہر ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 22واں گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے پر نوواک جوکووچ شدت جذبات سے رو پڑے

38 سالہ رافیل نڈال اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیل رہے تھے جسے دیکھنے کے لیے 10 ہزار سے زائد شائقین کے علاوہ سابق ٹینس اسٹار راجر فیڈرر بھی کورٹ میں موجود تھے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق، میچ میں شکست کے بعد رافیل نڈال جذباتی ہوگئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو امڈ آئے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا، ’میں نے پہلا میچ ڈیوس کپ میں ہارا تھا اور آخری بھی یہیں ہارا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ٹینس کو گڈ بائے کہتے ہوئے ثانیہ مرزا روپڑیں

نڈال نے اگست کے شروع میں پیرس اولمپکس کے بعد سے کوئی آفیشل میچ نہیں کھیلا۔ نڈال زخمی ہونے کی وجہ سے گذشتہ 2 سیزنز میں چند ہی میچ کھیل سکے۔ انہوں نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ اسپین میں ڈیوس کپ کے بعد ریٹائر ہوجائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

1971 کی پاک بھارت جنگ: بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

آزادی رائے کو بھونکنے دو

بنگلہ دیش کا کولمبو سیکیورٹی کانکلیو میں علاقائی سلامتی کے عزم کا اعادہ

فلپائن میں سابق میئر ’ایلس گو‘ کو انسانی اسمگلنگ پر عمرقید

آج ورلڈ ہیلو ڈے، لوگ یہ دن کیوں منانا شروع ہوگئے؟

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟