ڈیلز اور خصوصی رعایت سے تو سب ہی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، بالخصوص جب عید سر پر ہو اور شاپنگ کے بغیر نہ گزارا ہو اور نہ کوئی چارہ ۔ ایسے ہی عید کے قریب آتے ہی پاکستان میں کپڑوں کے مختلف برانڈز خواتین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً سیل لگاتے رہتے ہیں۔ ان دنوں ایک بار پھر ایسی سیلز لگی ہوئی ہیں۔
لیکن اب کی بار توجہ کا مرکز سیل میں لگے ہوئے کپڑے نہیں، بلکہ وہ مرد حضرات ہیں جو خریداری کے لیے آئی ہوئی بیگمات کا انتظار کر رہےہیں، کہ کب وہ شاپنگ سے فارغ ہوں اور کب گھر جایا جائے۔
یوسف فاروق نامی ایک صارف نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں چند مرد حضرات لائن میں کھڑے ہیں اور کچھ تھک ہار کر بیٹھ گئے تھے۔ انہوں نے لکھا کہ تمام غریب مرد حضرات ایک مشہور کپڑوں کے برانڈ کے باہر اپنی بیویوں کا انتظار کر رہے ہیں، یہاں تک کےکسی کو کیفے میں سوتے دیکھا گیا تو کسی کو بلی کے بچوں کی طرح اپنی بیویوں کے پیچھے جاتے ہوئے دیکھا گیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ میں بھی بلی کے ان بچوں میں سے ایک ہوں۔
All the poor men waiting outside Khaadi for their wives. Even saw someone sleeping in the cafe. Others were seen following their wives like kittens.
Me.. im one of the kittens.. pic.twitter.com/WXvU6o5xRo
— Yousuf M.Farooq (@YousufMFarooq) April 8, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ خوش ہوں کہ میرا شوہر ان میں سے نہیں ہے، وہ کسی بھی قسم کی خریداری کے فیصلے میں ہمیشہ میرے ساتھ ہوتا ہے۔
happy that my husband isn’t one of them
he’s always involved in any of my purchasing decision https://t.co/UfjbSaF7dl
— tahaneeshauki (@tahaneeshauki) April 10, 2023
خواتین کی طویل شاپنگ سے تنگ آئے ہوئے حماد نامی صارف لکھتے ہیں کہ اس لیے میں کبھی شادی نہیں کروں گا۔
https://twitter.com/graveinmychest/status/1645298432763117574?s=20
خدیجہ عباس مردوں کے صبر کی تعریف کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ خواتین اندر خریداری کر رہی ہیں جبکہ مرد حضرات باہر بور ہو رہے ہیں یہ ان کی اپنی ماؤں، بیویوں اور بہنوں کےلیے محبت ہے۔
مردوں کو اسٹور کے اندر ہونا چاہیے اور اپنی بیویوں کو خریداری میں رائے دینی چاہیے ایسا کہنا ہے ماہ نور نامی صارف کا، انہوں نے سوال کیا کہ کیا آپ نے کبھی لباس پر مردوں کی اچھی رائے حاصل کی ہے؟
There's quote tweets on this saying "they should be inside the store and give opinions to their wives". Have you ever received good opinions from men on dresses? 😭 https://t.co/1Ifuf4aaWW
— mujhse nahi hota (@mahnooroonham) April 9, 2023
ایک صارف نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ میں اپنی بیوی کے ساتھ پُر ہجوم دکان میں خریداری کرنے جاؤں گا، آخر اتنی ساری شاپنگ کے بیگ کون اٹھائے گا؟
I'll be following my wife into crowded Khaadi shops, I mean who else will carry all the bags? https://t.co/gqKKZyvJvN
— Hector (@angstysoldier) April 9, 2023
جہاں کچھ صارفین مردوں کو مظلوم قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مردوں کو ایماندار ہونا چاہیے۔ ایک صارف نے کہا کہ باہر انتظار کرنے میں اندرجانے سے کم محنت لگتی ہے، اگر آپ کم کوشش والے انسان بننے کا انتخاب کرتے ہیں تو یہ آپ کی پسند ہے لیکن برائے مہربانی بہانے بنانا بند کریں۔
Men should be honest.
Waiting outside takes less effort than going in and being involved with deciding what to buy.
If you choose to be the low-effort type of man, that's okay and it's your choice. But please stop making excuses. 🤧 https://t.co/GR3NTDacq0
— Une étoile qui meurt, essayant (@digitalkai) April 10, 2023