اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہو جانے کے بعد 90 دن سے زیادہ نگران حکومت قائم رہ ہی نہیں سکتی۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے نام لکھے خط میں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے نگران حکومت کے پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف حکومتی اقدامات پر تشویش کا اظہارکیا اور واضح کیا کہ نگران حکومت کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔
اسپیکر سردار سبطین خان نے نگران وزیراعلیٰ کے نام اپنے طویل خط میں لکھا کہ نوازشریف کے بھائی وزیراعظم ہیں، انہیں کس بات کا ڈر ہے؟ وہ پاکستان آئیں اور عوام کے سامنے پیش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو غیرجانبدار ہونا چاہیے۔ افسوسناک بات ہے کہ نگران حکومت نے متعصبانہ رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کا سیاسی استحصال کیا جارہا ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر پولیس چھاپے مارہی ہے اور ناجائز گرفتاریاں کررہی ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے لکھا کہ نگران حکومت سول بیوروکریسی کی غیر آئینی طور پر تعیناتیاں اور ٹرانسفرز کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کی نگران حکومت پی ڈی ایم کی توسیع ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف اینٹی کرپشن میں بھی مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ میری التماس ہے حکومتی ایجنسیز کو ہدایت کریں، وہ سیاسی استحصال سے باز رہیں۔ آپ کو متوجہ کرتا ہوں کہ نگران حکومت کا کام انتخابات کے انعقاد میں کمیشن کی معاونت کرنا ہے، اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن سے زیادہ نگران حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔