امریکی عدالت نے وزارت انصاف کی درخواست پر سرچ انجن پر گوگل کی اجارہ داری کے خاتمے کے حل سے متعلق تجاویز طلب کرلی ہیں۔
امریکی وزارت انصاف اور بعض ریاستوں کی جانب سے گوگل کے خلاف اینٹی ٹرسٹ مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں امریکی حکومت نے فیڈرل عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ گوگل کو مجبور کرے کہ وہ اپنا کروم ویب براؤزر فروخت کردے تاکہ انٹرنیٹ کے شعبے میں مسابقت لائی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل پر پوری دنیا کی کل دولت سے زائد جرمانہ کیوں عائد کیا گیا؟
فیڈرل عدالت نے مذکورہ درخواست پر فیصلہ دیا تھا کہ گوگل نے آن لائن سرچ میں غیرقانونی اجارہ داری قائم کررکھی ہے۔ اس فیصلے کے بعد عدالت نے مسئلے کے حل کے کے لیے متعلقہ ادورں سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق، کروم کی فروخت کے علاوہ حکومت کی تجویز ہے کہ گوگل سے کہا جائے کہ یا تو وہ اپنا اسمارٹ فون آپریٹنگ سسٹم اینڈرائڈ فروخت کردے یا پھر اینڈرائڈ فون میں گوگل سروسز کو غیرلازمی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکا سرچ انجن ’گوگل‘ کی اجارہ داری ختم کرنا چاہتا ہے؟ موبائل صارفین کو اس سے کیا نقصان پہنچے گا؟
امریکی حکومت نے عدالت سے یہ استدعا بھی کی ہے کہ وہ گوگل کو ایپل اور دیگر اسمارٹ فون کمپنیوں کے ساتھ ایسے معاہدے کرنے سے روکے جن کے تحت گوگل سرچ انجن کو ترجیح دی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ 2000 میں مائیکروسافٹ کے خلاف ایسا ہی اینٹی ٹرسٹ مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اگر فیڈرل عدالت نے ان تجاویز کو مان لیا تو ایپل، ایمازون اور میٹا جیسی دیگر بڑی ٹیک کمپنیوں کے خلاف بھی اینٹی ٹرسٹ مقدمات دائر ہوسکتے ہیں۔