آج 24 نومبر کو عمران خان کے حکم پر اسلام آباد کی جانب مارچ اور اس احتجاجی مارچ کو کنٹرول کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی کوششوں کے بیچ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:احتجاج ہر صورت ہوگا، بشریٰ بی بی نگرانی کرینگی، پشاور میں پی ٹی آئی قیادت کا بڑا فیصلہ
اس رابطے کے دوران وزیر داخلہ اور چیئرمین پی ٹی آئی کے درمیان احتجاجی مارچ کے اعلان کے ساتھ پیدا ہونے والی تناؤ کی صورتحال پر مفصل بات چیت ہوئی۔
بات چیت کے دوران وفاقی وزیرِ داخلہ نے بیرسٹر گوہر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر پر واضح کر دیا کہ ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے پابند ہیں، کسی جلوس اور دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے انہیں آگاہ کیا کہ بیلاروس کا اعلیٰ سطحی وفد 24 نومبر (آج) کو اسلام آباد پہنچ رہا ہے جبکہ بیلاروس کے صدر 25 نومبر کو پاکستان پہنچیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے دھرنوں اور مظاہروں نے قومی خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا؟ عداد و شمار منظر عام پر آگئے
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بیلاروس کا وفد 27 نومبر تک اسلام آباد میں رہے گا۔ یہ بیرسٹر گوہر کے گوش گزار کیا کہ بیلاروس کے وفد کی 24 نومبر سے 27 نومبر تک موجود رہے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ان گزارشات کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے انہیں جواب دیا کہ پارٹی مشاورت کے بعد آپ کو حتمی رائے سے آگاہ کروں گا۔