کے الیکٹرک نے پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری کیے گئے ڈیمانڈ نوٹس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔
کے الیکٹرک کے وکیل بیرسٹر ایان میمن نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان ریلوے بجلی کے کھمبوں اور تاروں کی مد میں مسلسل رقم کا تقاضا کررہا ہے اور اب تک 4 مرتبہ ڈیمانڈ نوٹس بھیج چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ایم این اے کا کے الیکٹرک کی خاتون کے لباس پر اعتراض کیوں؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ قانون کے تحت پاکستان ریلوے کو پیسے مانگنے کا اختیار نہیں ہے، یہ انسٹالیشن کے الیکٹرک کی نجکاری سے پہلے کی گئیں، پاکستان ریلویز صرف بجلی کے بلز کی ادائیگی سے بچنے کے لیے یہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔
وکیل کے الیکٹرک نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی جانب سے کبھی 50 کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے اور کبھی 5 ارب روپے کی، پاکستان ریلویز کہتا ہے کہ اگر کے الیکٹرک نے رقم ادا نہیں کی تو اس کی انسٹالیشن ہٹادی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کا میٹر بند تو بل 3 ہزار سے زائد کیسے آیا؟ صارفین کے الیکٹرک پر برس پڑے
عدالت نے پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری کیے گئے 4 ڈیمانڈ نوٹس پر حکم امتناع جاری کردیا۔ عدالت نے پاکستان ریلوے کی جانب سے کے الیکٹرک کو جاری کیے ڈیمانڈ نوٹس معطل کردیے اور پاکستان ریلویز، ڈپٹی اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے فریقین سے 12 دسمبر تک جواب طلب کیا ہے۔