پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی جب ہوئی تو بہت سوالات اٹھے کہ کیا یہ کسی ڈیل کے نتیجے میں ہوئی یا پھر انصاف کا بول بالا ہوا۔
اس حوالے سے سینیئر صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں تھا لیکن وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بشریٰ بی بی کی رہائی سے متعلق سفارش کی تھی اور اسی سفارش کی بنیاد پر رہائی ہوئی۔
اعزاز سید نے حال ہی میں پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو چونکہ پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں گرفتار کیا گیا تھا اس لیے وہ نہیں چاہتی تھیں کہ جن تکالیف سے وہ گزری ہیں ان کے مخالفین بھی گزریں۔
اعزاز سید کے مطابق اسی لیے جب بشریٰ بی بی کو کوئی رہا کرنے کے لیے تیار نہیں تھا تو مریم نواز نے کہا تھا کہ انہیں رہا کیا جائے۔
اعزاز سید کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ ڈاکٹر سیدہ صدف لکھتی ہیں کہ مریم نواز کو نیکی کرنا مہنگا پڑ گیا کیونکہ بشریٰ بی بی رہا ہوتے ہی پنجاب پر حملہ آور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ بشریٰ بی بی تو عمران خان سے بھی بڑی احسان فراموش نکلی ہیں۔
بشری پیرنی پر مریم نواز نے ترس کھا کر رہا کرنے میں اپنا کردار ادا کیا تھا ۔ صحافی اعزاز سید کا انکشاف
اعزاز سید کے مطابق مریم نواز نے کہا تھا کہ ایک خاتون ہونے کے ناطے بشری پیرنی کو رہا کریں، اعزا سید
⛔️بشری پیرنی رہا ہوتے ہیں دوبارہ ڈائن بن گئی اور پنجاب پر حملہ آور گئی مریم… pic.twitter.com/5rjr6sH78G— Dr Syeda Sadaf (@DrSyeda_Sadaf) November 26, 2024
اسد چوہدری نامی صارف لکھتے ہیں کہ مریم نواز کو اعزاز سید کے اس دعوے پر اپنی پوزیشن کلیئر کرنی چاہیے۔
اعزاز سید نے۔۔۔ مریم نواز کی بشری پنکی کو رہا کروانے کے حق میں زور دے کر بات کرنے کے حوالے سے جو کہا ہے۔۔۔وہ کتنی مصدقہ ہے
اس کے بارے میں چند چیزیں زہن میں رکھیں۔1-اعزاز سید نے کہا کہ میں نے کئی سورسز سے یہ بات کنفرم کی
2-عمران ریاض کو رہا کروانے کے حوالے سے میاں نواز شریف کی… pic.twitter.com/gX0rsCXJME— Asad R Chaudhry (@Asadrchaudhry) November 26, 2024
ایک صارف نے مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کے اہلکار شہید کرانے میں مسلم لیگ ن برابر کی ذمہ دار ہے۔
@MaryamNSharif
ن لیگیوں اور کرو سہولتکاری۔
اگلی بار ووٹ مانگو گے تو عوام جوتوں کے ہار پہنائے گی۔ ملک میں انتشار پھیلانے اور پولیس اور رینجرز کے اہلکار شہید کروانے میں آپ لوگ بربر کے شریک ہیں۔ https://t.co/iUcq6vRbnZ— ابو محمد۔ ♥️ (@ab_muh1) November 26, 2024
عبید بھٹی لکھتے ہیں کہ اعزاز سید سینیئر صحافی اور تحقیقاتی رپورٹر ہیں لیکن من گھڑت اور جھوٹی خبریں دینے میں ان کا شاید ہی کوئی ثانی ہو۔
اعزاز سید سینئر صحافی ہیں، تحقیقاتی رپورٹر بھی ہیں، لیکن یہ بھی ماننا پڑے گا کہ من گھڑت اور دلیل کی دشمن جھوٹ نما خبریں دینے میں بھی انکا شاید ہی کوئی ثانی ہو۔ اخے علیمہ خانم اور بشری بیگم کی رہائی میں مریم نے کردار ادا کیا کیونکہ وہ درد دل رکھتی ہیں pic.twitter.com/lK7T92GZlf
— Obaid Bhatti (@Obibhatti) November 26, 2024
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں رواں برس 31 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی ضمانت کئی مرتبہ مسترد کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 23 اکتوبر کو توشہ خانہ ٹو کیس میں 10، 10 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی رہائی کا حکم دیا تھا اور تقریباً 9 ماہ بعد بشریٰ بی بی کو 24 اکتوبر کو رہا کردیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بنی گالہ یا لاہور جانے کے بجائے پشاور روانہ ہوگئی تھیں۔