ملک میں سیاسی عدم استحکام اور احتجاج کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی گراؤٹ دیکھنے میں آئی، 100 انڈیکس 3505 پوائنٹس کم ہوکر 94574 پر بند ہوگیا، گزشتہ روز 100 انڈیکس نے 99 ہزار کی سطح عبور کرلی تھی اور ماہرین کی جانب سے امید ظاہر کی جارہی تھی کہ آج پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ کی تاریخی حد بھی عبور کرلے گی۔
یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پاکستان اور بھارتی اسٹاک مارکیٹ کی کیا صورت حال رہی؟
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ نے بتایا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث آج کاروبار کے آغاز پر ہی مارکیٹ کریش کرگئی تھی۔ ایک ارب گیارہ کروڑ کے شیئرز مارکیٹ میں ٹریڈ ہوئے، یہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا ایسا تاریخی دن تھا جس میں کئی ریکارڈ بنے اور ٹوٹے۔
انہوں نے کہاکہ آج ہم نے مارکیٹ کو بلند ترین سطح پر جاتے ہوئے دیکھا اور وہیں ہم نے مارکیٹ کو گرتے بھی دیکھا۔
شہریار بٹ کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں دن کا آغاز ہی منفی انداز میں ہوا، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی کال کے باعث مارکیٹ پر دباؤ دیکھنے میں آیا۔
’ایک وقت ایسا محسوس ہوا کہ مارکیٹ ایک لاکھ کی نفسیاتی حد بھی عبور کر جائے گی لیکن 100 اینڈکس 99819 کی بلند سطح پر پہنچنے کے بعد مارکیٹ کریش کرگئی۔
یہ بھی پڑھیں اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 84 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
اسٹاک مارکیٹ ماہر محسن مسیڈیا کے مطابق ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی، آج پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کا عجیب دن تھا، ایک وقت ایسا لگا مارکیٹ کریش کر جائے گی جبکہ دوسرے لمحے لگا کہ مارکیٹ ایک لاکھ کی حد بھی عبور کر جائے گی، ایک ہی دن میں اتار چڑھاؤ اس سے قبل نہیں دیکھا گیا۔