جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ریکارڈ برفباری ہوئی ہے جو نومبر میں ہونے والی اب تک کی سب سے زیادہ برفباری ہے۔
کوریا کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق بدھ کے روز خراب موسم کی وجہ سے ٹریفک جام ہو گیا، بجلی بند ہو گئی اور سینکڑوں پروازیں گراؤنڈ کر دی گئیں جبکہ آنے والے دنوں میں مزید برفباری کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کے موسمیاتی مراکز پاکستان میں کس طرح قدرتی آفات سے بچنے میں مدد گار ہوں گے؟
موسمیاتی انتظامیہ نے بتایا کہ سیئول کے شمالی علاقوں اور آس پاس کے مقامات پر 20 سینٹی میٹر (7.8 انچ) برف پڑی ہے۔ جبکہ 28 نومبر 1972 کو 12.4 سینٹی میٹر (4.8 انچ) برفباری ہوئی تھی۔
ایجنسی کی جانب سے سنہ 1907 میں ملک بھر میں مشاہداتی پوسٹیں قائم کرنے کے بعد نومبر میں یہ سب سے شدید برفباری ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت کے مشرق میں شاہراہوں پر ٹریفک حادثات میں کم از کم 2 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ سیئول میں تیز ہواؤں کے باعث عمارتوں اور تعمیراتی مقامات سے ملبہ گرنے سے کچھ پیدل چلنے والے زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ اسکردو کے عوام نے کیسے کیا؟
رپورٹس میں بتایا گیا کہ دارالحکومت اور وسطی علاقے کے کئی علاقوں میں ہزاروں گھرانوں کی بجلی منقطع ہو گئی کیوں کہ درخت گرنے اور برف سے متعلقہ وجوہات کی وجہ سے بجلی کی لائنوں کو نقصان پہنچا۔
طوفان نے ملک کے بیشتر حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ وسطی، مشرقی اور جنوب مغربی علاقوں میں تقریباً 10-23 سینٹی میٹر برف پڑی۔
مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی نے امریکا اور میکسیکو میں ہیٹ ویو کا امکان 35 گنا بڑھا دیا
200 سے زیادہ پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں جن میں سے زیادہ تر اندرون ملک کی تھیں جبکہ اس سے فیری سروس بھی متاثر ہوئی اور کم از کم 70 فیریوں کو سفر سے روک دیا گیا۔
صدر یون سک یول نے حکام سے کہا کہ وہ برف کی وجہ سے ہونے والے ممکنہ نقصان اور عوام کی تکلیف کو کم کریں۔ شدید برف باری جمعرات کی صبح تک جاری رہنے کی توقع ہے۔