پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ انہیں پارٹی چیئرمین منتخب کرنے کی اطلاعات درست نہیں ہیں۔ پارٹی نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک نجی ٹیلی ویژن نے چینل بیرسٹر علی ظفر کے حوالے سے خبر نشر کی تھی کہ عمران خان نے بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو بالترتیب چیئرمین اور سیکرٹری جنرل کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ اور ان کی جگہ اسدقیصر کو چٸیرمین پاکستان تحریک انصاف جبکہ علی محمد خان کو مرکزی جنرل سیکرٹری نامزد کیا ہے۔
چینل نے بیرسٹر علی ظفر کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ابھی ملاقات ہوٸی، انہوں نے پرانے لوگوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارٹی کی قیادت کریں۔ چینل نے اپنی خبر میں یہ بھی بتایا تھا کہ عمران خان نے اسدقیصر اور علی محمد خان کو اڈیالہ جیل بلا لیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بھی اس خبر کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حوالے سے نجی چینلز جو چیئرمین اور سیکرٹری جنرل کی تبدیلی کی خبریں چلا رہے ہیں وہ غلط ہیں۔
’عمران خان نے چیئرمین اور سیکرٹری جنرل کو نہیں ہٹایا۔ ہم ان خبروں کی تردید کرتے ہیں۔‘
انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اس پروپیگنڈے کو رد کریں۔ یہ سب کچھ موجودہ قیادت کو انڈرمائن کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔