انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے آج بورڈ میٹنگ کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں چیمپیئنز ٹرافی سے متعلق اہم فیصلہ کیا جائے گا۔
آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں آج طے کیا جائے گا کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی یا نہیں یا پھر ٹورنامنٹ ہوگا بھی یا نہیں۔ میٹنگ میں آج یہ بھی واضح ہوجائے گا کہ آئی سی سی پاکستان کی بات مانے گا یا بھارت کی حمایت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی پر ہمارا مؤقف واضح ہے، کسی ہائبرڈ ماڈل پر بات نہیں ہوگی، چیئرمین پی سی بی
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) آئی سی سی کو اجلاس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے ہائبرڈ ہوسٹنگ ماڈل کو مسترد کرنے کے حتمی فیصلے سے باضابطہ طور پرآگاہ کرچکا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے قبل ’پی سی بی‘ نے اپنا واضح مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے ملنے والے حقوق کسی دوسرے ملک کے ساتھ قطعاً شیئر کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم بھارت جاکر کھیلیں اور وہ نہ آئیں، ایسا ممکن نہیں، محسن نقوی
کرکٹ پاکستان کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی پر زور دیا ہے کہ وہ اجلاس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے مسئلے کا قابل عمل حل فراہم کرے۔ بی سی بی کے مطابق اس سے تیاری کے لیے زیادہ بہتر وقت ملے گی اور حتمی فیصلے تک پہنچنا آسان ہوجائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو بتا دیا ہے کہ پاکستان اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ پاکستان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے میزبانی کے ایسے انتظامات یا ماڈل پر رضامند نہیں ہوگا جس میں کسی دوسرے ملک کا بھی حصہ شامل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہائبرڈ ماڈل کسی صورت قبول نہیں‘، پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی فروری، مارچ 2025 میں پاکستان میں ہونا شیڈول ہے لیکن بھارت کی جانب سے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کے باعث ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔ پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل کے خیال کو بار بار مسترد کرتے ہوئے منصوبہ بندی کے مطابق ایونٹ کی میزبانی پاکستان میں کرنے پر زور دیا ہے۔
توقع ہے کہ آئی سی سی جمعہ کو بورڈ کے اجلاس میں ان خدشات کو دور کرے گی اور ممکنہ حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن پی سی بی نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی فیصلے میں شفافیت اور مساوات کو برقرار رکھنا کرکٹ کی عالمی باڈی کی ذمہ داری ہو گی۔