بشریٰ بی بی کو سیاست سے دور رکھنے کا مشورہ کسی نے نہیں دیا، عمرایوب

جمعہ 29 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کو سیاست سے دور رکھنے کا مشورہ کسی نہیں دیا۔ پی ٹی آئی تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے پشاور میں موجود نیب ٹیم کا خیبرپختونخوا حکومت سے رابطہ

انہوں نے کہا کہ ہم پر بوگس کیسز بنائے گئے، ہم پر موٹر سائیکل چوری کیسز بھی بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، علی امین گنڈاپور ایک گھنٹہ بھی نہیں سویا۔

ان کا کہنا تھا کہ پُرامن احتجاج کے سامنے رکاوٹیں کھڑی گئی، پی ٹی آئی شہداء کے غم میں برابر شریک ہے۔ زخمیوں اور شہداء کے لئے کمپنسیشن کا اعلان کیا گیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر  کا کہنا تھا کہ حقائق سامنے لانے کے لئے وزیر اعظم کمیٹی بنائیں،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریڈ زون میں نہیں جانا پر امن رہنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ چیف جسٹس فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائیں، چیف جسٹس جوڈیشل انکوائری کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہری پور میں 3 سو سے زیادہ رینجرز آئے تھے، کے پی سرزمین پر بغیر اجازت کے رینجرز  کیسے آئے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو نہتے عوام پر فائرنگ کی اجازت آئین نہیں دیتا، یو ایس نے ان کو اسلحہ دیا تھا وار اینڈ ٹیررز میں وہ اسلحہ استعمال کیا گیا، اسنائپر ڈی چوک میں استعمال ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:فوجی سربراہان کی ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال پر بیرسٹر گوہر ہچکچا گئے، عمر ایوب کا سخت جواب

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے خلاف استعمال ہونے والا اسلحہ عام شہریوں کے خلاف استعمال کیا گیا،  امریکا کا دیا گیا اسلحہ استعمال ہوا،

انہوں نے کہا کہ خود کار اسلحہ کیسے استعمال کیا گیا اسکی تحقیقات ہوگی،جس طرح کنٹینر پر نماز پڑھتے ہوئے بندے کو گرا یا گیا ایسا کہاں پر ہوتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلح افراد سربراہان وہاں پر تعینات اہلکاروں کا کورٹ مارشل کریں، جس نے کنٹینر سے نمازی کو گرایا اسکو مثالی سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ 2  گاڑیوں کو انٹیلیجنس ایجنسیوں نے ہری پور سے غائب کیے گئے ہیں، ہمارے غائب بندوں کو رہا کیا جائے۔

 انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پر قاتلانہ حملے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، رینجرز کی شہادتیں جو ہوئی ہے اس پر بھی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ  وزیر اعلیٰ نے 7 پنجاب پولیس اہلکاروں کو کے پی حدود میں عوام سے بچایا، نیب ٹیم یہاں آنے کے بجائے نواز شریف اور مریم نواز کی پیچھے جائے۔ نیب ایف آئی اے سوئی ہوئی ہے جا کر ان سے لوٹا گیا مال نکالے۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو سیاست سے دور رکھنے کا مشورہ کسی نہیں دیا۔ پی ٹی آئی تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کرتے ہیں۔پارٹی قیادت میں تبدیلی کی خبریں قیاس آرائیاں ہے۔

قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور ایم این اے فیصل امین گنڈا پور کو حفاظتی ضمانت دیدی۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کی نئی قیادت کے بارے میں سوچ بچار کی جارہی ہے، رؤف حسن

عدالت نے حفاظتی ضمانت منظور دیتے ہوئے دونوں کو 19 دسمبر تک کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اور ساتھ ہی قرار دیا کہ دونوں افراد معلوم مقدمات میں متعلقہ عدالتوں میں پیشی یقینی بنائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp