سپریم کورٹ کی مداخلتِ بیجا کیخلاف اور ’ڈیم فنڈ‘ کی رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کی قرار داد منظور

جمعہ 14 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرار دار میں قرار دیا گیا ہے کہ یہ ایوان پارلیمان کے قانون سازی کا مسلمہ دستوری اختیار سلب کرنے کی سپریم کورٹ آف پاکستان کی جارحانہ کوشش کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے دوٹوک انداز میں واضح کرتا ہے کہ یہ اختیار سلب کیاجاسکتا اور نہ ہی اس میں مداخلت کی جاسکتی ہے۔

ایوان افسوس کا اظہار کرتا ہے کہ 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر گولڈن جوبلی تقریبات کے دوران ریاست کے ایک عضو (Organ of the State) نے آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جو خود آئین کے اندر ایک ناپسندیدہ فعل ہے۔ آئین میں ریاست کے اختیارات تین اداروں مقننہ  (Legislature)، انتظامیہ (Executive) اور عدلیہ (Judiciary)میں منقسم ہیں اور کوئی ادارہ دوسرے کے امور میں مداخلت کا مجاز نہیں ہے۔

یہ ایوان واضح کرتا ہے کہ بجٹ ، مالیاتی بل، اقتصادی معاملات اور وسائل کے اجرا سے متعلق منظوری دینے یا نہ دینے کا تمام تر اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے، جیسا کہ آئین میں درج ہے۔ کوئی ادارہ پارلیمنٹ کے اس اختیار کو چھین نہیں سکتا اور نہ ہی معطل یا منسوخ کرسکتا ہے۔ ایسا کرنا آئین پاکستان کے بنیادی تصور کی خلاف ورزی اور دستور کی عمارت ڈھانے کے مترادف ہے۔

یہ ایوان شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ پارلیمنٹ کے منظور کردہ سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر ) بل مجریہ 2023 کو وجود میں آنے، آئینی و قانونی عمل کے نتیجے میں تکمیل پانے اور نافذ العمل ہونے سے پہلے ہی ایک متنازع و یک طرفہ آٹھ رکنی بینچ میں زیر سماعت لاکر پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ خلاف آئین و قانون روایت نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ منطق اور عدالتی طریقہ کار کے بھی سراسر برعکس ہے۔ یہ عمل بذات خود بلاجواز عجلت کا ثبوت ہے لہذا اسے آئین، قانون اور انصاف کے مروجہ طریقہ کار کے مطابق جائز حکم یا فیصلہ تسلیم نہیں کیاجاسکتا ۔ لہذا اسے مسترد کرتا ہے۔

ایوان وفاقی حکومت کو ہدایت کرتا ہے کہ اس سنگین آئینی خلاف ورزی کا بغور جائزہ لے کر اس کی درستگی کے لیے آئین اور قانون کے مطابق اقدامات کرے۔

ایوان میں منظور ہونے ہونے والی ایک اور قرار داد میں قرار دیا گیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عدالتی روایات سے ماورا اور خلاف قانون وضابطہ نئے ڈیمز اور آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے فنڈز جمع کرنے کاآغاز کیا تھا اور مورخہ 10 جولائی 2018 کو’سپریم کورٹ آف پاکستان کا دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈ‘ قائم ہوا تھا۔

اخبار کی خبر کے مطابق جنوری 2023 میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کو آگاہ کیاگیا تھا کہ ڈیم فنڈ میں 16.53 ارب روپے موجود ہیں جو اگلی سہ ماہی میں بڑھ کر 16.98 ارب روپے ہوجائیں گے۔

یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ڈیم فنڈ میں جمع ہونے والی یہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے اور یہ وسائل 2022 کے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کی مدداور بحالی کے لئے بروئے کار لائے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جنرل ساحر شمشاد مرزا کی الوداعی تقریب، 40 سالہ عسکری خدمات پر خراجِ تحسین

’ہر بار پہلے سے بڑی اوپننگ ملی‘، کیفے پر فائرنگ کے واقعات پر کپل شرما کا ردِعمل

شادی میں گدھے کا تحفہ دینے والے یوٹیوبر اذلان شاہ اپنے لیے دوسری دلہن لے آئے؟

بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے والا نایاب سامبر جنگل میں چھوڑ دیا گیا

مدینہ منورہ سمیت 16 شہر معیاری علاقوں کی عالمی فہرست میں شامل

ویڈیو

وی ایکسکلوسیو: اسمبلی توڑ دیتا تو آج بھی وزیراعظم ہوتا، چوہدری انوارالحق

جامعہ بلوچستان کے طلبہ کی آرٹ ایگزیبیشن، رنگوں، مجسموں اور خیالات سے سماجی و ماحولیاتی زخم بے نقاب

چولستان کے اونٹ کیوں مر رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا