جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے پاکستانی وکیل التمش سعید اور ان کی قانونی ٹیم نے کتا مار مہم کے خلاف ایک اور حکم امتناعی حاصل کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کا لائیو اسٹاک کارڈ: مویشی پالنے والے کیا فائدہ اٹھاسکتے ہیں؟
جمعہ کو جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی قانونی ٹیم نے راولپنڈی کے بعد فیصل آباد اور جھنگ میں آوارہ کتوں کو مارنے کی مہم کے خلاف حکم امتناعی حاصل کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ راولپنڈی میں التمش سعید کی قانونی ٹیم کی جانب سے اسی طرح کا حکم امتناعی حاصل کیا گیا تھا۔ ان کی ٹیم میں ایڈوکیٹ احمد شعیب عطا کے ساتھ ساتھ میاں احمد فاروق بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی تاریخ کے پہلے ’لائیو اسٹاک کارڈ‘ اور ’فارمر رہنمائی ایپ‘ کا اجرا
لاہور ہائیکورٹ کے وکیل اور اینیمل لا میں ماسٹرز کی ڈگری رکھنے والے التمش سعید پاکستان میں جانوروں کے قانون کے واحد استاد بھی ہیں۔ وہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں پاکستان کی پہلی سرکاری طور پر تسلیم شدہ اینیمل لا کمیٹی کے بانی اور چیئرمین بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں اب جانوروں کی رنگ اور نسل کی بنیاد پر رجسٹریشن ہوگی؟
آوارہ کتوں کو بڑے پیمانے پر مارنے کی مہم طویل عرصے سے پاکستان میں ایک متنازع مسئلہ رہا ہے۔ جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے میں یہ طریقہ غیر مؤثر ہے۔