وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے ’موجودہ حالات سے لگ رہا ہے کہ ایک شخص کی ضد پر الیکشن کرانے کی خواہش پوری کی جا رہی ہے حالانکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ایک ہی دن ہونے چاہئیں۔ قبل از وقت الیکشن کرانے کا مقصد نواز شریف کو الیکشن سے باہر رکھنا ہے‘۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ’ 2002، 2008 اور 2018 میں نواز شریف کو الیکشن سے باہر رکھا گیا۔ اب 2023 میں بھی ان کی یہی خواہش ہے۔ انہوں نےکہا کہ اعلیٰ عدلیہ کو پھلتے پھولتے پاکستان کو ڈبونے والوں کے خلاف بھی ازخود نوٹس لینا چاہیئے تھا۔ ہم یہ الزام کبھی بھی نہیں لینا چاہتے کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن نہیں کرانا چاہتی۔
انہوں نےکہا کہ ماضی میں جو جو شخصیات اپنے اپنے اداروں کو اس سلسلے میں استعمال کرتے رہے ہیں ان کے ادارے ہی ان کے خلاف ان کا احتساب کرسکتے ہیں اگر ایسا ہوجائے تو ملک میں 80 فیصد سکون آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں نے تو چند سو لوگوں کو لوٹا، زمان پارک کا ڈاکو تو پورے پاکستان کے ہر گھر کا مجرم ہے۔ ایسے شخص سے مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں۔