پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرے گی، یہ لکھ کر بھی دینا پڑا تو آج دے دیں گے۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے، رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومت بھاگ رہی ہے، یہ نہیں چاہتے کہ سچ سامنے آئے، ہمارا یہی مؤقف ہے کہ سچ عوام کے سامنے آنا چاہیے، لیکن حکومت نہیں چاہتی کہ 8 فروری کے الیکشن سے متعلق حقائق سامنے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی مذاکرات: حکومت کی جوڈیشل کمیشن بنانے پر مشروط آمادگی
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر حکوت نے جوڈیشل کمیشن بنا بھی لیا تو اس بارے میں عمران خان سے بات کریں گے، اگلے لائحہ عمل کا اعلان بانی پی ٹی آئی عمران خان ہی کریں گے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم اپنی جدو جہد جاری رکھیں، ہمارے پاس تمام آپشنز کھلے ہیں۔
دوسری جانب، گزشتہ روز ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت نے مذاکرات میں سنجیدگی نہیں دکھائی، حکومت آج جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کر دے تو کل ہی مذاکرات شروع ہو جائیں گے، حکومت نے جان بوجھ کر مذاکراتی عمل کا ماحول خراب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت آج جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے، مذاکرات کل شروع ہو جائیں گے، علی محمد خان
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 28 جنوری کو طلب کرچکے ہیں۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے زیر صدارت یہ مذاکراتی کمیٹی کا چوتھا اجلاس ہوگا جو 28 جنوری کو دن 11:45 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم نمبر 5 میں ہوگا اور یہ ان کیمرا اجلاس ہوگا۔
جمعرات کو اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ حکومت کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے پر کیا۔ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف گھروں پر چھاپے پڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان فرسٹریشن کا شکار، پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے میں جلد بازی کی، حکومت
یاد رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان اس سے قبل مذاکرات کے 3 دور ہوچکے ہیں، تحریک انصاف نے تیسرے اجلاس میں اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کیے تھے۔ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب دینے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔