قومی احتساب بیورو (نیب) اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے درمیان سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ ملک میں ہونے والے مالی فراڈ پر کارروائی کے سلسلے میں ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: جائیداد کے تحفظ کا بل: اوورسیز پاکستانیوں کو کیا فائدہ ہوگا؟
اس حوالے سے تقریب اسلام آباد میں واقع نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوئی۔ مفاہمت کی یادداشت پر چیئرمین نیب لفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد، چیئرمین اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن بورڈ اف گورنرز سید قمر رضا اور منیجنگ ڈائریکٹر او پی ایف محمد افضل بھٹی کی موجودگی میں ڈی جی اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن ویلفیئر اینڈ سروسز ڈویژن اور ڈی جی نیب اے این پی نے دستخط کیے۔
ایم او یو کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ جائیداد مالی بد عنوانی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور سرمایہ کار کمپنیوں، ڈیولپرز یا دیگر اداروں کی طرف سے فراڈ اور دھوکا دہی کے واقعات پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید پڑھیے: جائیداد کی خریدوفرخت: اوورسیز پاکستانیوں پر کونسی نئی شرط عائد کردی گئی
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے نیب پیڈ کوارٹر اور ریجنل دفاتر میں مخصوص سہولت ڈیسک یا سیل قائم کیے جائیں گے جہاں ان کی طرف سے بھیجی گئی شکایات کے ازالے کے لیے بلا تاخیر عمل درآمد کیا جائے گا۔
اس موقعے پر چیئرمین نیب لفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی شکایات کے حل کے لیے نیب ہیلپ لائن کے ذریعے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن سے رابطے میں رہے گا۔
مزید پڑھیں: اوورسیز پاکستانی ڈومیسائل نہ ہونے کی وجہ سے کن مسائل کا شکار ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے نیب کی طرف سے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ اوور سیریز پاکستانیوں کے ساتھ دھوکا دہی میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزائیں دلوائیں گے۔