پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر سموگ اور فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے کریک ڈاﺅن جاری ہے۔
کریک ڈاون کے دوران 3 دنوں میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر چلنے ولے 28 بھٹے مسمار، 14 صنعتی یونٹس سیل، 3827 مقامات پر چھاپے جبکہ ہزاروں کلوگرام ممنوعہ پلاسٹک بیگز ضبط کرلیے گئے ہیں۔
کریک ڈاون کے دوران ٹیکسٹائل، اسٹیل اور چاول ملوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی اور ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 343 نوٹسز جاری کی گئیں جبکہ 5.5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
شیخوپورہ میں پلاسٹک پگھلانے اور زہریلے دھوئیں کے اخراج پر 2 پلانٹس اور رحیم یار خان میں 6 بھٹے مسمار کیے گئے۔ کریک ڈاون کے دوران راجن پور اور وہاڑی میں بھی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسموگ: ایک اور المیہ
دوسری طرف فضائی آلودگی ناپنے کے 60 جدید مانیٹرز کی تنصیب سے ماحولیاتی انڈیکس میں بہتری کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں آلودگی کی ڈرون سے بھی نگرانی جاری ہے۔
سموگ کے خاتمے کے لیے زیر تعمیر مقامات پرپانی کے چھڑکاﺅ کے جدید نظام کی تنصیب بھی ہوئی ہے۔
صوبے میں آلودگی کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات پر پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے محکمہ تحفظ ماحولیات اور ضلعی انتظامیہ کو شاباش دی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پہلی بار ہر شعبے میں فضائی آلودگی کے خاتمے کے ملٹی سکٹورل میگا پلان پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کو غیر معمولی موسمیاتی تباہ کاریوں کا سامنا ہے، وزیراعظم کا بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے پر قانون معاف نہیں کرے گا، پنجاب میں ماحول کی حفاظت ہر زندگی کی حفاظت ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ قانون کے موثر نفاذ اور نگرانی سے ماحول کی بہتری اور سموگ کے خاتمے کا ہدف حاصل کیا جائے گا۔