بھارت میں مہاکمبھ میلے میں ہار بیچنے والی 16 سالہ مونا لیزا بھونسلے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اب مختلف ایونٹس میں وی آئی پی مہمان کے طور پر شرکت کرتی نظر آرہی ہیں۔
مونا لیزا نے حال ہی میں کیرالا میں ایک پروموشنل ایونٹ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے ملیالم زبان میں بات کرکے حاضرین کو حیران کردیا۔ انہوں نے ملیالم زبان میں کہا ‘نمستے کیرالہ، کیا آپ سب خیریت سے ہیں؟’، جس سے ہجوم میں جوش و خروش کی لہر دوڑ گئی۔
View this post on Instagram
بھارتی میڈیا کے مطابق مونا لیزا بھونسلے کو ایونٹ کے لیے 15 لاکھ روپے کی خطیر رقم ادا کی گئی۔ سوشل میڈیا پر یہ افواہیں بھی گردش کررہی تھیں کہ انہیں سونے کا زیور بھی دیا جاسکتا ہے جو دیگر مشہور شخصیات کو اس طرح کے ایونٹس میں تحفے میں دیا جاتا ہے۔
14 فروری کو مونالیزا نے پہلی بار ہوائی جہاز میں سفر کیا اور کیرالا کے شہر کوزیکوڈ پہنچیں۔ انہوں نے اس تجربے کی ویڈیو بھی شیئر کی، ویڈیو کے کیپشن میں انہوں نے لکھا، ’پہلی بار فلائٹ میں بیٹھی ہوں‘۔
View this post on Instagram
مونالیزا مہاکمبھ کے میلے میں وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا اسٹار بن گئی ہیں اور اب فلمی دنیا میں قدم رکھنے جارہی ہیں۔ انہیں فلم ’دی ڈائری آف منی پور‘ میں مرکزی کردار کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ مونالیزا اس فلم میں راج کمار راؤ کے بھائی امیت راؤ کے مقابل مرکزی کردار ادا کریں گی، جو اپنی اداکاری کی شروعات کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے مہا کمبھ میلے میں ہار بیچنے والی لڑکی کیوں وائرل ہو رہی ہے؟
واضح رہے کہ بھارت میں مہا کمبھ میلے میں ہار بیچنے والی مونا لیزا نامی نوجوان لڑکی جس کا تعلق بھارتی علاقے اندور سے ہے اس وقت سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے، اس کی مسکراہٹ اور گہری آنکھوں نے لاکھوں لوگوں کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
اندور کی لڑکی نے اپنی منفرد بول چال سنہری آنکھوں، گہری رنگت اور دلکش چہرے کی وجہ سے کافی توجہ حاصل کی ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں ’مہا کمبھ‘ میلے میں شرکت کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے اس کے ساتھ تصویریں بنوائیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہا کمبھ میلے میں ہار بیچنے والی بھارتی لڑکی کے لیے شہرت ڈراؤنا خواب کیسے بنی؟
کمبھ میلہ 13 جنوری سے شروع ہوا ہے اور یہ 26 فروری تک یعنی 45 دن تک جاری رہے گا۔ یہاں دنیا بھر سے ہندو عقیدت مند آرہے ہیں۔ کمبھ میلہ ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے۔