ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین تلخ کلامی:’ہمیں ٹرمپ کی کال آئے تو کہنا اعتکاف میں بیٹھے ہیں‘

ہفتہ 1 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں کے درمیان زبانی جھڑپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران نائب امریکی صدر یوکرینی صدر سے کچھ تلخ سوالات کرتے ہیں جس کے جواب میں ولادیمیر زیلنسکی بولے؛ جنگ کے دوران سب کو مسائل ہوتے ہیں، آپ کو بھی ہوئے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر سے وائٹ ہاؤس میں جھڑپ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا

صدر زیلنسکی نے کہا کہ آپ کے اور ہمارے درمیان ایک سمندر ہے اور ابھی آپ کو یہ محسوس نہیں ہورہا لیکن مستقبل میں ہوگا، جس پر صدر ٹرمپ مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ بتائیں کہ ہم کیا محسوس کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے تلخ انداز میں کہا کہ ہم نے اس احمق صدر کو 350 بلین ڈالر دیے، ہم آپ کو فوجی سازوسامان دیتے ہیں، اگر آپ کے پاس ہمارا فوجی سازوسامان نہ ہوتا تو یہ جنگ دو ہفتوں میں ختم ہوجاتی۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ سے تلخ کلامی کے بعد یوکرینی صدر کا بیان آگیا، معافی مانگنے سے انکار

اس نوعیت کی تلخ گفتگو کی ویڈیو نے دنیا بھر کو اپنی طرف متوجہ کیا یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے سوشل میڈیا صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایکس پر تبصروں اور تجزیوں کا انبار لگا دیا۔

جہاں باقی دنیا سے صارفین بحث کا حصہ بنتے نظر آئے وہیں پاکستانی صارفین بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے، سوشل میڈیا صارف کوثر سہیل نے لکھا کہ کاروباری شخص ہو کر ٹرمپ اتنا بیوقوف ہے اس کا جواب سوائے اس کے اور کچھ سمجھ نہیں آتا کہ اللّٰہ تعالیٰ جب کسی کو سزا دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسی طرح ان سے عقل چھین لیتا ہے۔

ملیحہ ہاشمی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہاں بھئی۔ پاکستان سے کسی حکومتی شخصیت کا پروگرام ہے ٹرمپ سے ملاقات کرنے کا؟‘

ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ جس طرح ٹرمپ غصے میں انگلش بولتے ہیں ان کو تو سمجھ بھی نہیں آنی کیا کہہ رہے ہیں جواب کیا دینا ہے۔

کچھ صارفین صدر ٹرمپ کی حمایت میں بھی مدح سرا نظر آئے، ایک صارف نے لکھا  کہ جس طرح صدر ٹرمپ نے سابق امریکی صدر کی خارجہ پالیسی پر دنیا کے سامنے تنقید کی ہے ایسی مثال ملنا مشکل ہے۔ ’ٹرمپ نہ صرف اپنے ملک کا سوچ رہے ہیں بلکہ کچھ حد تک دوسروں کا بھی.‘

ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں لکھا  کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی کال آئی تو کہہ دینا کہ ہم اعتکاف میں بیٹھے ہیں۔ شہباز شریف کی وزارت خارجہ کو ہدایت۔‘

واضح رہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ہونے والی تلخ کلامی کے بعد معافی مانگنے سے انکار کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں جو ہوا وہ اچھا نہیں تھا، اگر ممکن ہو بھی جائے تو دوبارہ وائٹ ہاؤس نہیں جاؤں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ