پیٹرول پمپ سے چند یورو چوری کرنے والے کا ضمیر جاگ اٹھا، 9 سال بعد سرنڈر کر دیا

منگل 4 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آپ نے چوری کی بہت سی وارداتوں کے بارے میں سنا ہوگا کہ چور رقم یا سامان لوٹ کر لے گئے لیکن آج ہم آپ کو ایک انتہائی انوکھی چوری کی واردات کے بارے میں بتائیں گے جس میں چور نے خود 9 سال بعد پولیس کو گرفتاری دے دی اور اعتراف جرم کر لیا۔

چوری کی واردات کا یہ انوکھا کیس 18 جنوری 2016 کا ہے، جب ایک چور نے ہالینڈ کے جنوبی قصبے ٹرنوزن میں پیٹرول پمپ سے چند سو یورو چوری کر لیے تھے۔

کیشئر نے چور کی تفصیلات پولیس کو فراہم کیں جس پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا تاہم  وہ ملزم کو پکڑنے میں ناکام رہی، یوں یہ کیس حل نہ ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں چوری کی انوکھی واردات، چور ڈرامائی انداز میں دکان سے رقم لے اڑے

اب پولیس حکام نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ایک 28 سالہ شخص جو ’ارنہیم‘  میں رہتا ہے، وہ اپنے کیے پر پشیمان ہے اور ضمیر کے ملامت کرنے پر اس نے حال ہی میں اپنے آبائی شہر میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس شخص نے اپنے جرم پر پچھتاوا ظاہر کیا اور کہا کہ وہ چوری کی رقم واپس کرنا چاہتا ہے۔

اب پراسیکیوٹرز یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ اس کیس کے حوالے سے آگے کیا اقدامات کیے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

زہریلی شربت پینے سے 11 بچوں کی موت کے بعد ڈاکٹر گرفتار، کمپنی کے خلاف مقدمہ درج

آئی ایم ایف کا دباؤ، پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل گرانے اور فلک بوس ٹاور تعمیر کرنے پر غور

بنگلہ دیش میں بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ سے ساڑھی کی صنعت بحران کا شکار

اسرائیلی فضائیہ کا یمن سے داغا گیا میزائل مار گرانے کا دعویٰ

اسرائیل، غزہ سے جزوی انخلا اور حملوں میں کمی پر رضامند، جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگئی، صدر ٹرمپ

ویڈیو

کدو اب نظر انداز نہیں ہوگا، اسکردو میں منفرد ’کدو فیسٹیول‘

علم بانٹنے والے معاشرے کے معماروں کو سلام، 5 اکتوبر استاد کا عالمی دن

نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات

کالم / تجزیہ

لاہور کی تاریخی آندھی، جب دن کے وقت رات ہوگئی

بچے اکیلے نہیں جاتے

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی