ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان صحت کے شدید مسائل سے دوچار ہوگئے۔ اس کا انکشاف اس وقت ہوا جب وہ گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن چینل کو براہ راست انٹرویو دے رہے تھے، اور اچانک سوال ادھورا چھوڑ کر اٹھ کر چلے گئے۔
15 منٹ بعد صدر ایردوان واپس آئے اور انٹرویو میں تعطل پر معذرت خواہ ہوتے ہوئے کہنے لگے کہ ان کے ان کے پیٹ میں انفیکشن ہوئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، ترک صدر ایک ٹی وی چینل اورایک نیوز ایجنسی کو مشترکہ براہ راست انٹرویو دے رہے تھے۔ یہ انٹرویو ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا تھا تاہم انٹرویو شروع ہونے کے محض 10 منٹ بعد، ترک صدر ایک سوال کے درمیان ہی میں اٹھ کر چلے گئے۔
رپورٹ میں ان لمحات کی منظر کشی بھی کی گئی کہ براہ راست انٹرویو کے دوران اچانک کیمرہ ہلتا ہے، پھر انٹرویو کرنے والا صحافی اپنی کرسی سے اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔اور اس کے بعد نشریات منقطع کر دی جاتی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق جب نشریات منقطع ہو رہی تھیں تو ’’اوہ واہ،‘‘ کی آواز بھی سنائی دی تھی۔
Turkish President Recep Tayyip Erdogan stopped a live TV interview over a health incident.
Erdogan returned shortly after to apologize and say he had developed a stomach bug while campaigning for next month’s elections ⤵️ pic.twitter.com/0VtNfdzaiX
— Al Jazeera English (@AJEnglish) April 26, 2023
بعدازاں 15 منٹ بعد ترک صدر واپس آئے اور انہوں نے انٹرویو کرنے والی ٹیم سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’ کل اور آج کا دن سخت مصروفیت کا تھا۔ اس لیے مجھے پیٹ میں انفیکشن ہوگئی۔ ایک موقع پر، میں نے سوچا کہ ہم یہ انٹرویو منسوخ کر دیتے ہیں لیکن پھر خیال آیا کہ اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوں گی، ہم نے یہ انٹرویو طے کیا ہوا تھا۔ میں آپ سے اور سامعین سے معافی مانگتا ہوں۔‘
اے ایف پی کے مطابق جب صدر ایردوان یہ بات کہہ رہے تھے تو ان کے چہرے پر تھکاوٹ تھی اور ان کی آنکھوں میں پانی نظر آیا۔
دوسری طرف ترک خبر رساں ادارے ’ٹی آر ٹی‘ کے مطابق صدر ایردوان نے ڈاکٹروں کے مشورے پر آج اپنا پروگرام منسوخ کر کے گھر پر آرام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ایردوان نے اپنے بیان میں کہا ہے’آج ڈاکٹروں کے مشورے سے، میں گھر پر آرام کروں گا۔ بدقسمتی سے، ہم کرک قلعے، یوزگات اور سواس کے بھائیوں سے نہیں مل سکیں گے۔ انشااللہ پھر آپ سے ملاقات ہوگی۔ اس دوران میری جگہ میرے نائب صدر فواد اوکتائے ان مقامات پر میری نمائندگی کرتے ہوئے عوام سے خطاب کریں گے‘۔
انہوں نے کہا’ ہم اپنی پیاری قوم کو ترکیہ کی صدی کے اہداف تک پہنچانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر میں صحت، اپنے تمام شہریوں کے لیے امن اور سلامتی اور خیریت کے لیے دعا گو ہوں‘۔
69 سالہ ترک رہنما 14 مئی کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنی مہم میں 3خطابات کرچکے ہیں۔
مختلف تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ایردوان کو پہلے کی نسبت زیادہ کانٹے دار مقابلے کا سامنا ہے۔ رائے عامہ کے بعض جائزے اپوزیشن رہنما کمال قلعے دار اوغلو کا پلڑا بھاری بتا رہے ہیں۔