وزیراعظم شہباز شریف نے باآسانی قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا، شہباز شریف 11 اپریل 2022 کو 174 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے تھے، تاہم اب وزیراعظم پر 180 اراکین نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف پر مسلم لیگ ن کے 85 ارکان، پاکستان پیپلز پارٹی کے 58، جمیعت علمائے اسلام کے 12، ایم کیو ایم کے 7، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے 4، پاکستان مسلم لیگ ق کے 3، عوامی نیشنل پارٹی کے ایک، جمہوری وطن پارٹی کے ایک، جبکہ 4آزاد ارکان نے اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کو ضمنی انتخابات میں این اے 237 کراچی سے کامیاب ہونے والے پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ، اور ملتان کے حلقے این اے 157 سے کامیاب ہونے والے یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی نے بھی ووٹ دیا، گزشتہ سال آزاد رکن اسمبلی علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہو سکے تھے تاہم اب انہوں نے بھی وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں کیا ہوا؟
وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے کے بعد اتحادیوں نے پوری تعداد کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی جو اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کے اعتماد کے ووٹ کی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا یہ ایوان آئین اور جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوان شہباز شریف پر بطور وزیراعظم مکمل اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔ قومی اسمبلی کے وزیراعظم پر اعتماد کے بعد اسپیکر نے ارکان کا شمار کرنے کے لیے تمام ارکان کو اپنی نشستوں پر کھڑے ہونے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے متعدد اراکین کی نشستوں پر جا کر ان سے مصافحہ کیا۔
3 اراکین اسمبلی نے ویل چیئر میں آ کر اجلاس میں شرکت کی
قومی اسمبلی کے 3 ارکان نواب یوسف تالپور، آفتاب میرانی اور نجیب اویسی نے بیماری کے باعث ویل چیئر پر آ کر اجلاس میں شرکت کی۔ اسپیکر کی جانب سے اپنی نشستوں پر کھڑے ہونے کی ہدایت پر نواب یوسف تالپور نے ویل چیئر سے کھڑے ہونے کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ بس ہاتھ اٹھا دیں۔ اعتماد کے ووٹنگ کے دوران وزیراعظم کی ساتھ والی نشست پر سابق صدر آصف زرداری براجمان رہے۔
شہباز شریف نے راجا ریاض کی نشست پر جا کر شکریہ ادا کیا
اسپیکر قومی اسمبلی نے گنتی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 180 ارکان نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا تاہم اگر مفتی عبد الشکور مرحوم زندہ ہوتے تو یہ تعداد 181 ہوتی۔ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے قائد حزب اختلاف راجا ریاض کی نشست پر جا کر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد تقریر کے لیے کھڑے ہوئے تو وزیراعظم کے سامنے ڈائس رکھ دیا گیا اور مائیک لگا دیے گئے، وزیراعظم نے تمام ارکان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے ارکان اسمبلی کے علاؤہ مولانا فضل الرحمان، چوہدری شجاعت حسین، آفتاب شیرپاؤ، شاہ اویس نورانی اور محمود خان اچکزئی سمیت دیگر کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 30 منٹ تک قومی اسمبلی میں اظہار خیال کیا۔