سپر اسٹار عامر خان نے انڈسٹری میں 35 سال مکمل کر لیے ہیں۔ آج سے 35 سال قبل ان کی پہلی فلم ‘قیامت سے قیامت تک’ سنیما اسکرین پر ریلیز ہوئی تھی۔
80 اور 90 کی دہائی میں جب بات محبت سے بھرپور فلموں کی ہو تو فلمساز ہمیشہ ایک ایسے کردار کی تلاش میں رہتے تھے جس کے چہرے پر معصومیت ہو۔ ایسا نوجوان اداکار جو اپنے چہرے سے یہ باور کرا سکتا ہو کہ وہ محبت کرنا جانتا ہے۔ فلسمازوں نے عامر خان کو بھی انہی شرائط پر پہلی فلم کے لیے منتخب کیا تھا۔ عامر خان نے جب فلموں میں قدم رکھا تھا تو وہ بہت بھولے اور معصوم نظر آتے تھے۔
فلم ‘قیامت سے قیامت تک’ ایک محبت کی کہانی تھی۔ یہ کہانی بھلے ہی زیادہ مختلف نہ ہو لیکن اس میں ایک تازگی ضرور تھی۔ جس کا اظہار کرنا قدرے مشکل ہے۔ اس فلم میں عامر خان چاکلیٹ بوائے کی صورت میں نظر آئے۔
ابتدائی مرحلے میں عامر نے محبت کی کہانی کی قسم کی صرف چند فلمیں کیں۔ لیکن جلد ہی انہیں احساس ہوا کہ وہ صرف یہ نہیں کر سکتا انہیں کچھ مختلف کرنا ہے۔
عامر خان نے بالی ووڈ کے 35 سالہ سفر میں کئی بڑی فلمیں دیں۔ 35 سال قبل جب ان کی پہلی ’فلم قیامت سے قیامت‘ ریلیز ہوئی تھی۔ انہیں مسٹر پرفیکشنسٹ کا خطاب بھی دیا گیا ہے۔
عامر کے لیے کہا جاتا ہے کہ وہ ایک سال میں صرف ایک فلم لاتے ہیں اور اس پر قابو پا لیتے ہیں۔ تاہم ان کی یہ دلکشی گزشتہ چند برسوں سے کہیں گم ہوگئی ہے۔ تاہم عامر اپنے راستے پر چلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ وہ فلم کی کہانی کو نئی شکل دینا پسند کرتے ہیں۔
عامر اب ایک ایسی فلم کی تلاش میں ہیں جو ایک بار پھر ہر طرف دھوم مچا دے۔