چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے پاکستان میں تعینات جرمنی کے سفیر ایلفرڈ گرانس نے زمان پارک میں خصوصی ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں دوطرفہ امور، باہمی دلچسپی کے معاملات اور تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاکستان میں انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں اور حکومتی سطح پر دستور سے انحراف کے باعث جمہوریت پر پڑنے والے سنگین منفی اثرات پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی مکمل طور پر آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے متحرک ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کی ضمانت اور ووٹ کی پرچی کے ذریعے عوامی رائے کے بل بوتے پر حکومت کا قیام ہی جمہوریت کی اساس ہے، تحریک انصاف قومی فیصلہ سازی میں دستورِ پاکستان کی روشنی میں عوام ہی کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ایسی حکومت سے واسطہ ہے جو دستور و جمہوریت سے صریحاً انحراف کو اپنا حق سمجھتی ہے۔ اس وقت جمہور کی منشا کے خلاف ماورائے دستور اقدامات کے ذریعے عوام کو ووٹ کے حق سے محروم کیا جارہا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 90 روز کی آئینی مدت گزر جانے کے باوجود غیرقانونی نگران حکومتیں قائم ہیں، آئین سے صریحاً انحراف ملک میں سیاسی بحران کو سنگین اور پیچیدہ بنا رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہا کہ سنگین سیاسی بحران براہِ راست ملکی معیشت کو ناقابلِ تصوّر نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج، قانونی انتخابی مہم اور آزادی اظہار پر اصرار کرنے والوں پر غداری اور بغاوت کے جھوٹے مقدمے درج کیے جارہے ہیں۔
ملاقات کے دوران جرمن سفیر نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور ملک میں جمہوریت کی بقا و تسلسل کے خواہاں ہیں، بنیادی حقوق اور جمہوری اقدار کا فروغ و تحفظ سماجی نمو اور ترقی کے لیے اہم ہے۔
جرمن سفیر نے کہا کہ کسی ملک میں انسانی حقوق کی کیفیت اسے حاصل جی ایس پی پلس حیثیت پر براہِ راست اثرات مرتب کرتی ہے، بطور شراکت دار پاکستان کی پائیدار معاشی و سماجی ترقی کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔