وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ابھی تک منکی پاکس کا ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہے۔ مریض پمز اسپتال میں زیر علاج تھا جو صحت یاب ہو چکا ہے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ منکی پاکس کے مریض کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں جس کے بعد وہ صحت یاب ہو چکا ہے۔ اس وقت پاکستان میں منکی پاکس کا کوئی مریض نہیں ہے۔
عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پمز اسپتال کے عملے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے بہترین اقدامات کیے۔ حکومت عوام کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔ مشتبہ کیسز کے 22 سیمپل بھیجے گئے تھے جو سب نیگیٹو نکلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام ادارے ہر قسم کی وباؤں اور بیماریوں سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ تمام ایئرپورٹس اور داخلی اور خارجی راستوں پر ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا ہوا ہے۔
عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ منکی پاکس کے حوالے سے صورت حال مکمل کنٹرول میں ہے اور حکومت نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی تشکیل دے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز ہی وفاقی وزارت صحت کے حکام نے بتایا تھا کہ پاکستان میں منکی پاکس کے 2 مریض تھے جو صحت یاب ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزارت صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ پمز اسپتال میں زیر علاج منکی پاکس کا مریض ڈسچارج کردیا گیا ہے جبکہ گھر میں قرنطینہ ہونے والا مریض بھی صحت یاب ہو گیا ہے۔
دوسری جانب لاہور میں منکی پاکس کے 2 مشتبہ کیسز رپورٹ ہونے کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں اور بتایا گیا تھا کہ مریض جنرل اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اسپتال انتظامیہ نے بتایا تھا کہ ایک خاتون اور ایک مرد میں منکی پاکس کی کچھ علامات سامنے آئی ہیں۔