قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے جنوبی ایشیا میں امن کی خاطر، پاک بھارت کشیدگی میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان آج ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔
ٹیلی فون کال کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امیر قطر کا پاکستان کے لیے یکجہتی اور حمایت، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے، پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
جنوبی ایشیا میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کی ہر شکل کی ہر شکل میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم کی قربانیوں کو اجاگر کیا۔
انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعہ سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارت کی کوششوں کو مسترد کردیا اور واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی اپنی پیشکش کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس کے حوالے سے آبی جارحیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جسے انہوں نے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پانی پاکستان کے 240 ملین عوام کی لائف لائن ہے۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی بہتر ہوتی معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایسے وقت میں جب وہ معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہو گا، ایسے کسی بھی واقعے میں ملوث ہونے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا۔
قطر کے امیر نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر موجودہ بحران میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔












