مقبوضہ بیت المقدس میں لگنے والی آگ بے قابو ہوگئی ہے، اور تیز ہوا کے باعث پھیلتی جارہی ہے، جس نے اب تک 5 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا دیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صورت حال کو قومی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ اور لبنان میں جنگ، اسرائیل یومیہ کتنا نقصان اٹھا رہا ہے؟
اسرائیل کے فائر اینڈ ریسکیو سروسز کے مطابق یروشلم کے باہر جنگل کی آگ نے قریباً 5 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا دیا ہے، جس میں 3 ہزار ایکڑ جنگل کی اراضی شامل ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کی اپیل کے بعد یونان، قبرص، کروشیا اور اٹلی سے آگ بجھانے والے طیارے آنے والے گھنٹوں میں آگ پر قابو پانے کے لیے پہنچیں گے، جبکہ یوکرین، اسپین، فرانس اور دیگر ممالک نے بھی مدد کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ لگنے کے باعث زخمی ہونے والے کم از کم ایک درجن افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جبکہ 10 افراد کا طبی ماہرین نے فیلڈ میں ہی علاج کیا ہے۔
یروشلم کے ضلعی فائر ڈپارٹمنٹ کے کمانڈر شمولک فریڈمین نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ شاید ملک میں اب تک کی سب سے بڑی آگ ہے۔
انہوں نے خبردار کیاکہ 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں صورتحال کو مشکل بنا رہی ہیں اور آگ مزید علاقے پر بھی پھیل سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں حزب اللہ کا بڑا حملہ، اسرائیل کے بھاری نقصان کے مناظر سامنے آگئے
اسرائیل میں آگ لگنے کے باعث پیدا شدہ صورت حال میں یوم آزادی کی تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں، اور حکام کی ساری توجہ آگ بجھانے پر ہے۔