امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے سی این این کے معروف اینکر جیک ٹیپر کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بغیر کسی ثبوت جارحیت کا مظاہرہ قابل مذمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی ’ہمارا معاملہ نہیں‘، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس
انہوں نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ کیا دنیا ایک ایسی مثال قائم کرنا چاہتی ہے کہ بغیر کسی ثبوت ایک خودمختار ملک کے خلاف کھلی جارحیت کا مظاہرہ کیا جائے؟
Watch: Interview of H.E. Rizwan Saeed Shiekh, Ambassador of Pakistan to the United States with Jake Tapper on @CNN. pic.twitter.com/VuYxB5r6Py
— Zaigham (@izaigi) May 9, 2025
رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ علاقائی اور عالمی امن کے تناظر میں ایسی مثالیں قائم کرنا پرخطر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 راتوں سے بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی اور جارحیت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حق دفاع کا استعمال کیا۔
پاکستانی سفیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ثبوت کے بغیر الزام تراشی انتہائی مضحکہ خیز ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانب دارانہ اور شفاف انکوائری کی مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان حملہ کرے گا تو دنیا دیکھے گی اور گونج بھی سنائی دے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ان کا کہنا تھا کہ ہم کشیدگی نہیں چاہتے۔ تاہم اشتعال انگیزی اور جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔پاکستان جوابی کاروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
رضوان سعید شیخ نے دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ یہ سوچ تک نہیں آنی چاہیے تھی کہ پاکستان پر حملہ ہوگا اور پاکستان کی جانب سے جوابی ردعمل نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ہم نے جو کاروائی کی ہے وہ اپنے حق دفاع میں کی ہے۔ ہمارے معصوم شہریوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کونسا دہشتگردی کا مرکز کام کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:’ کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں‘ وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی وزیر خارجہ پر واضح کردیا
انہوں نے کہا کہ ہندوتوا فلاسفی کے پیرو کاروں اور اس پر عمل پیرا حکومت کی جانب سے لیکچر مضحکہ خیز اور ناقابلِ قبول ہیں، بھارت کی جانب سے خطے میں جو کچھ کیا جاتا رہا ہے اس سے تسلط پسندانہ رویے کی عکاسی ہوتی ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ صرف بھارت ہی کیوں خطے کے دیگر ممالک کے ضمن میں مسائل سے دوچار ہے؟