غزہ میں ایک برطانوی ڈاکٹر نے فوٹیج جاری کی ہے جس میں جمعرات کو جنوبی شہر خان یونس کے قریب اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے سے ہونے والی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ : اسرائیلی جارحیت میں شدت، شہادتوں کی تعداد 53 ہزار سے متجاوز
کنسلٹنٹ پلاسٹک سرجن ڈاکٹر ٹام پوٹوکر نے برطانوی میڈیا سے ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جو اسپتال پر اسرائیل کے حملے کے بعد کے مناظر پر مشتمل ہے۔
یاد رہے کہ اس اسپتال پر 6 بم گرائے گئے، جس میں 28 افراد شہید ہوگئے تھے۔
ڈاکٹر ٹام پوٹوکر غزہ انکلیو میں پھنسے فلسطینیوں کو اہم علاج فراہم کرنے 16 بار جا چکے ہیں، نے اس فوٹیج کو اسپتال میں کام کرنے کے اپنے تجربے کا ’اسنیپ شاٹ] قرار دیا ہے۔
British surgeon Tom Potokar re Gaza’s European hospital after being hit by multiple Israel bombs: ‘This is where kids with cancer are waiting to be evacuated and supposed to be ‘deconflicted’ pic.twitter.com/w4GW3dRuc8
— Alex Crawford (@AlexCrawfordSky) May 13, 2025
ڈاکٹر ٹام پوٹوکر نے بڑے پیمانے پر تباہی کے ذکر ساتھ بتایا کہ حملہ ہوا تو لوگ لوگ بھاگ کر اسپتال کے باہر زمین پر لیٹ گئے۔ ڈاکٹر ٹام پوٹوکر کے مطابق ہر طرف تباہی اور خوف تھا۔

’مکمل تباہی‘ کے طور پر بیان کیے گئے مزید مناظر میں پوٹوکر اسپتال کی راہداریوں سے گزرے جب طبی، مریضوں اور دیگر شہریوں نے حملے کا جواب دینے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر ٹام پوٹوکر کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اسپتال پر براہِ راست حملہ کیا ہے۔ بعد میں اس نے اطلاع دی کہ ہسپتال کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔
ڈاکٹر پوٹوکر کے مطابق ہم ایسے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں جن میں بڑے کھلے زخم ہیں، جن میں سے کچھ میں میگوٹس بھی ہیں، ان میں انفیکشن، ایک سے زیادہ کٹے ہوئے ہیں، 2 سال تک کے بچوں کو اعصابی اور تکلیف دہ دماغی چوٹیں پہنچی ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق جمعرات کو غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 114 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔