پاکستان کا پانی روکنے کے لیے بھارت کے نئے منصوبے، رنبیر کینال میں توسیع پر غور

اتوار 18 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کے لیے ممکنہ اقدامات اور منصوبوں پر غور شروع کردیا ہے۔

روئٹرز کی خبر کے مطابق پہلگام حملے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دریائے چناب، دریائے جہلم اور دریائے سندھ پر نئے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے مطابق یہ 3 دریا پاکستان کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، جے شنکر کا سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر اصرار

ان منصوبوں میں سے ایک رنبیر کینال کی توسیع بھی شامل ہے جسے 60 کلومیٹر سے بڑھاکر 120 کلومیٹر کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ اس کینال کی توسیع سے بھارت دریائے چناب سے موجودہ 40 کیوبک میٹر کے بجائے 150 کیوبک میٹر پانی نکال سکے گا۔

خبر کے مطابق اس منصوبے پر بحث دونوں ممالک میں 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کے بعد بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی قیادت کا ہدف سندھ طاس معاہدہ تھا، طلال چوہدری

نریندر مودی نے جنگ بندی کے بعد قوم سے خطاب میں بھی کہا تھا، ‘پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے صرف دہشتگردی اور مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا۔ ان کی تقریر میں پانی کی تقسیم کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ بات چیت کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو کابینہ کی تشکیل کیسے ہوگی؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

مریم نواز کا ایک اور سنگ میل، موبائل پولیس اسٹیشن اینڈ لائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا افتتاح

فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگراں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟

الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے دیوالی پر 1400 ہندو خاندانوں میں تحائف تقسیم

ویڈیو

پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟