کیا مشکلات میں گھرے ڈاکٹر یونس مستعفی ہو جائیں گے؟

جمعہ 23 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے استعفے پر غور کرنے کی تصدیق کر دی۔

نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کی کنوینر ناہید اسلام نے گزشتہ روز (22 مئی) بی بی سی بنگلہ کو بتایا کہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس مستعفی ہونے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ ان کے لیے کام کرنا مشکل ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈاکٹر یونس اور مودی ملاقات، حسینہ واجد کی حوالگی کا کتنا امکان ہے؟

ناہید اسلام کے مطابق سیاسی جماعتوں کی جانب سے کوئی مشترکہ بنیاد نہ تلاش کرسکنے کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔

ناہید اسلام کے مطابق ڈاکٹر یونس سمجھتے ہیں کہ اس صورتحال میں وہ کام نہیں کرسکتے۔  چیف ایڈوائزر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وہ ملک کی موجودہ صورتحال میں کام نہیں کر پائیں گے۔

ناہید اسلام، مشیر اطلاعات بنگلہ دیش

ناہید اسلام کے مطابق ڈاکٹر یونس کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک کام نہیں کر سکتے جب تک سیاسی جماعتیں مشترکہ بنیاد پر نہیں پہنچ جاتیں۔

استعفے  سے متعلق ڈاکٹر یونس کے اس مؤقف پر ناہید اسلام نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ملک کی سلامتی اور مستقبل کے لیے مضبوط رہیں اور عوامی بغاوت کی توقعات پر پورا اتریں۔

ناہید اسلام نے چیف ایڈوائزر پر زور دیا کہ وہ استعفے کا فیصلہ نہ کریں۔ تاہم ڈاکٹر یونس سمجھتے ہیں کہ اگر وہ اپنا کام نہیں کر سکتے تو ان کے رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش کو امن و اتحاد کے لیے غیر ملکی دوستوں کی حمایت درکار ہے، ڈاکٹر یونس

واضح رہے کہ گزشتہ 2 روز  کے دوران ڈاکٹر یونس کی حکومت کو  4 بڑے دھچکے لگے ہیں۔ سب سے پہلے کل چیف آف آرمی سٹاف جنرل وقار الزمان نے کہا کہ قومی انتخابات ممکنہ طور پر اس سال دسمبر تک ہونے چاہییں۔

اگرچہ اس حوالے سے ڈاکٹر یونس نے دسمبر کی ٹائم لائن بھی تجویز کی تھی، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ اصلاحات کی رفتار پر منحصر ہے، لہٰذا انتخابات اگلے سال جون میں بھی ہو سکتے ہیں۔

دوسرا یہ کہ ہائیکورٹ نے بی این پی کے نامزد امیدوار اشراق حسین کو ڈھاکہ ساؤتھ سٹی کارپوریشن کا میئر قرار دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

پھر گزشتہ روز ہی وزارت خزانہ این بی آر کو تحلیل کرنے کے بعد اسے 2 حصوں میں تقسیم کرنے کے اپنے پہلے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی، جس سے اصلاحات کے ایک اور اہم قدم کو دھچکا لگا ہے۔

علاوہ ازیں ہیومن رائٹس واچ نے عوامی لیگ پر پابندی لگانے اور اس کے حامیوں کو دبانے پر حکومت پر تنقید کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ