اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اور بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ اس المناک واقعے میں کم از کم 6 پاکستانی شہری، جن میں 4 بچے شامل ہیں، شہید اور 53 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 39 کا تعلق بھی بچوں سے ہے۔
سلامتی کونسل کے اراکین نے متاثرہ خاندانوں، حکومتِ پاکستان اور عوام سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: خضداراسکول بس دھماکا: ایک باپ جس کی دنیا ہی لٹ گئی
بیان میں کہا گیا کہ دہشتگردی، چاہے کسی بھی شکل میں ہو، بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔ اراکین نے زور دیا کہ اس حملے میں ملوث افراد، منصوبہ سازوں، مالی معاونین اور سہولتکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
سلامتی کونسل نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت پاکستان سے بھرپور تعاون کریں تاکہ ذمہ داروں کو سزا دی جا سکے۔
مزید پڑھیں: خضدار میں اسکول وین پر خودکش دھماکا، 4 بچے جاں بحق، 38 زخمی
سلامتی کونسل نے واضح کیا کہ دہشتگردی کے کسی بھی عمل کو کسی بھی جواز، مقصد یا محرک کی بنیاد پر درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ کونسل نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین، بشمول انسانی حقوق، پناہ گزینوں اور انسانی ہمدردی سے متعلق قوانین کے مطابق، دہشتگردی سے لاحق خطرات کا ہر ممکن طریقے سے مقابلہ کریں۔