عید قرباں پر سب سے اہم مرحلہ قربانی کا جانور خریدنے کا ہوتا ہے، خاص طور پر شہری علاقوں میں جانور خریدنا ایک چیلنج بن چکا ہے کیوں کہ منڈی کے 2,3 چکر لگانا ضروری ہوتا ہے تاکہ آپ کو قیمتوں کا اندازہ ہوسکے لیکن منڈی جانا اور اس گرمی میں تمام اسٹالز دیکھنا اورن اپنا من پسند جانور خریدنا کوئی آسان کام نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مویشی منڈی سج گئی، اس سال جانوروں کی قیمتیں کیا ہیں؟
تاہم اب یہ مسئلہ بھی حل ہوتا جا رہا ہے۔ آن لائن شاپنگ سے تو سب واقف ہوں گے ہی؟ اب باقی اشیا کی طرح آن لائن جانور بھی دستیاب ہوتے ہیں۔
حسن گوٹ کلب کے نام سے ایک ویب سائٹ لانچ ہوئی ہے جس کو کھولنے کے بعد آپ کے سامنے 3 کٹیگریز آئیں گے سب سے پہلے آپ اگر آن لائن خریداری کرنا چاہتے ہیں تو باکس کو دبائیں جہاں بکروں کی تصاویر نظر آئیں گی، آپ کی آسانی کے لیے ہر بکرے کا وزن اور قیمت بھی آویزاں ہے ساتھ ہی کمپنی صرف 20 فیصد ایڈوانس ادا کرنے پر مفت ڈیلیوری سروس بھی دے رہی ہے۔
اس ویب سائٹ سے وابستہ عرفان نے وی نیوز کو بتایا کہ ویسے تو وہ 25 برس سے اس کاروبار سے منسلک ہیں لیکن کورونا وبا کے وقت ہم نے پہلی بار آن سہولت فراہم کی تھی اور ہمارے 50 فیصد خریدار اوورسیز پاکستانی ہیں جو قربانی کا جانور آن لائن خرید کر اپنی فیملی کو بھجوا دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آن لائن قربانی کا جانور 10 فیصد سستا ہوتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں اس کے منڈی کے چارجز نہیں دینے ہوتے اور اگر کسی کو خریدا ہوا بکرا پسند نہیں آیا تو ہم تبدیل کرلے بھی دیتے ہیں۔
مزید پڑھیے: عید قربان کی آمد: ’اگر مویشی منڈی میں مرغی لے آئیں تو وہ بھی ایک لاکھ کی ہوجائے‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے اب تک 300 جانور آن لائن فروخت ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک بڑے جانوروں کی بات ہے تو وہ سب فروخت ہوچکے ہیں تاہم بکروں کی فروخت ابھی جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے کراچی بھر میں پوائنٹس موجود ہیں اگر کوئی فزیکلی جانور خریدنا چاہیے تو وہ وہاں وزٹ کر سکتا ہے۔
کمپنی نے ویب سائٹ پر اپنا پتا بھی دیا ہے گلستان جوہر کراچی بکرا پوائنٹ وزٹ کر سکتے ہیں اور جانور بھی لے سکتے ہیں۔
عاصم خان اور احتشام بھی کئی برسوں سے یہ کام کر رہے ہیں۔ وہ کال پر بکرے کی بکنگ لینے کے بعد بکرے گھر گھر ڈیلور بھی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور میں جدید طرز کی مویشی منڈی اور کیٹل ایرینا کی تعمیر کا منصوبہ کتنا مفید ثابت ہوگا؟
عاصم خان نے وی نیوز کو بتایا کہ وہ دونوں گزشتہ 5 برس سے یہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 11 بکروں سے اس کام کا آغاز کیا تھا اور اب تک ہم 70 کے قریب بکرے بیچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانی رقم بھیج دیتے ہیں اور ہم بکرا ڈیلیور کر دیتے ہیں، کسی کو بکرا دیکھنا ہو ہمارے پاس بھی آسکتا ہے۔
کراچی کے رہائشی دانیال احمد کا کہنا ہے کہ منڈی جانے کا اپنا مزا ہے، ٹولیوں کی شکل میں جانا اور جانور دیکھنا اس کی بات الگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ رات کو جاتے ہیں اور محلے کے سب ہی لڑکے ساتھ ہوتے ہیں جس میں انفرادی قربانی اور اجتماعی قربانی والے بھی ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ساری رات لگا کر بارگین کرنے کے بعد جانور خرید ہی لیا جاتا ہے۔