جالندھر: بھارتی آئین بنانے والے امبیدکر کے مجسمہ کا منہ کالا کردیا گیا

پیر 2 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں سکھ اکثریت علاقوں بالخصوص پنجاب میں ہندوستانی حکومت کے خلاف نئے سرے سے مزاحمتی تحریک کے آثار نمایاں ہورہے ہیں۔ گزشتہ شب جالندھر کے علاقے پھلور کی رادھا سوامی کالونی میں نصب بھیم راج رام جی امبیدکر کے مجسمہ کا چہرہ کالا کردیا گیا۔ اور وہاں خالصتان کا پرچم لہرا دیا۔ مجسمے کے مقام پر خالصتان زندہ باد، شہید جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ زندہ باد اور امبیدکر مودی مردہ باد کے نعرے دیواروں پر لکھ دیے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Sikhs For Justice (@sikhsforjustice)

سکھس فار جسٹس کے رہنما اور حریت پسند سکھ رہنما گورپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ جون 1984 میں سکھوں کے مقدس مقام دربار صاحب پر حملے کے پیچھے راکھشس امبیدکر کا بنایا ہوا آئین ہی تھا۔انہوں نے سکھوں سے اپیل کی کہ وہ امبیدکر کے جہاں بھی بت دیکھیں، انھیں 6 جون کو سیاہ کردیں۔

یہ بھی پڑھیے مودی کی جنگ بھارت کی آخری جنگ ہوگی، خالصتان حقیقت کے قریب ہے، گرپتونت سنگھ پنوں

انہوں نے بتایا کہ 3 جون 1984 کو جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کی طرف سے سول نافرمانی کا اعلان ہونا تھا لیکن اندرا گاندھی، بھارتی حکومت اور بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی نے مل کر سکھ مذہب اور اکال تخت صاحب پر حملہ کروایا۔ جس کے نتیجے میں بھنڈرانوالہ اور ان کے ساتھیوں نے ہندوستان کے ٹینکوں اور توپوں کو تباہ کردیا۔ مور سنگھ کے چھوٹے چھوٹے بچے اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کر بھارت کے ٹینکوں کو تباہ کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp