بھارت میں سکھ اکثریت علاقوں بالخصوص پنجاب میں ہندوستانی حکومت کے خلاف نئے سرے سے مزاحمتی تحریک کے آثار نمایاں ہورہے ہیں۔ گزشتہ شب جالندھر کے علاقے پھلور کی رادھا سوامی کالونی میں نصب بھیم راج رام جی امبیدکر کے مجسمہ کا چہرہ کالا کردیا گیا۔ اور وہاں خالصتان کا پرچم لہرا دیا۔ مجسمے کے مقام پر خالصتان زندہ باد، شہید جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ زندہ باد اور امبیدکر مودی مردہ باد کے نعرے دیواروں پر لکھ دیے۔
View this post on Instagram
سکھس فار جسٹس کے رہنما اور حریت پسند سکھ رہنما گورپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ جون 1984 میں سکھوں کے مقدس مقام دربار صاحب پر حملے کے پیچھے راکھشس امبیدکر کا بنایا ہوا آئین ہی تھا۔انہوں نے سکھوں سے اپیل کی کہ وہ امبیدکر کے جہاں بھی بت دیکھیں، انھیں 6 جون کو سیاہ کردیں۔
یہ بھی پڑھیے مودی کی جنگ بھارت کی آخری جنگ ہوگی، خالصتان حقیقت کے قریب ہے، گرپتونت سنگھ پنوں
انہوں نے بتایا کہ 3 جون 1984 کو جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کی طرف سے سول نافرمانی کا اعلان ہونا تھا لیکن اندرا گاندھی، بھارتی حکومت اور بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی نے مل کر سکھ مذہب اور اکال تخت صاحب پر حملہ کروایا۔ جس کے نتیجے میں بھنڈرانوالہ اور ان کے ساتھیوں نے ہندوستان کے ٹینکوں اور توپوں کو تباہ کردیا۔ مور سنگھ کے چھوٹے چھوٹے بچے اپنے جسموں کے ساتھ بم باندھ کر بھارت کے ٹینکوں کو تباہ کردیا۔