میکسیکو: دنیا میں پہلی مرتبہ جج عوامی ووٹ سے منتخب، ووٹرز الجھن کا شکار

پیر 2 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میکسیکو دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں عدلیہ کے جج اور مجسٹریٹ عوامی ووٹ کے ذریعے منتخب کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: میکسیکو عدالتی انتخابات: دنیا میں پہلی مرتبہ عوام ججوں کو منتخب کریں گے

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو ہونے والے ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ کم رہا جبکہ عوام پریشانی اور الجھن کا شکار نظر آئے۔

میکسیکو میں اس انتخابی عمل میں ووٹرز کو سینکڑوں غیر معروف امیدواروں میں سے ملکی عدلیہ کا انتخاب کرنا تھا۔

عدلیہ کے انتخاب کی خاطر الیکشن کے متنازع فیصلے کے حامی اسے بدعنوان اور غیر مؤثر عدالتی نظام کی اصلاح کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں۔

دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ اس عمل سے عدلیہ میں سیاست کا اثرورسوخ بڑھ جائے گا بالخصوص ایک ایسے ملک میں جہاں جرائم اور منشیات فروش گروہوں کا راج ہے۔

میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین باؤم

میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین باؤم نے اس فیصلے کا بھرپور دفاع کیا۔ یہ تجویز ان کے پیشرو اور سیاسی سرپرست آندریس مانوئل لوپیز اوبراڈور کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

صدر شین باؤم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جو لوگ عدلیہ میں کرپشن اور مراعات کے نظام کو جاری رکھنا چاہتے ہیں وہی کہتے ہیں کہ یہ انتخابات فراڈ ہیں یا یہ کہ ایک سیاسی جماعت سپریم کورٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

اس الیکشن کے مخالفین نے میکسیکو سٹی میں ریلی نکالی جس میں ’ہمارے جمہوری نظام سے ہاتھ ہٹاؤ‘ اور ’انتخابی دھاندلی نامنظور‘ کے نعرے لگائے گئے۔

مزید پڑھیے: میکسیکو کی تاریخ میں پہلی بار صدارتی انتخابات میں خاتون امیدوار کامیاب

ایسے ہی ایک مظاہرے میں شامل 58 سالہ اسماعیل نوویلا نے میڈیا کو بتایا کہ یہ عدلیہ ہی آخری رکاوٹ تھی جو حکومت کی آمرانہ سوچ کے آگے بند باندھ سکتی تھی‘۔

مشکل انتخاب، عوام الجھن میں مبتلا ہوگئے

اس انتخاب میں 880 وفاقی ججوں کے ساتھ ساتھ مقامی عدالتوں کے سینکڑوں ججوں اور مجسٹریٹس منتخب کیے جانے ہیں۔ ان میں سپریم کورٹ کے ججز بھی شامل تھے جبکہ باقی عدالتی عہدوں کے لیے سنہ 2027 میں دوسرا انتخابی مرحلہ منعقد کیا جائے گا۔

کئی ووٹرز نے تسلیم کیا کہ وہ امیدواروں سے واقف نہیں تھے۔ 63 سالہ لوسیا کالدیرون نے کہا کہ ہم تیاری کے بغیر آ گئے ہمیں مزید معلومات کی ضرورت ہے۔

متنازع امیدواروں پر تشویش

کچھ ووٹرز نے بتایا کہ انہیں ووٹ ڈالنے کے لیے دباؤ کا سامنا تھا جبکہ کئی لوگ بدعنوان نظام سے مایوس نظر آئے۔

مزید پڑھیں: میکسیکو:ایک ہی روز میں 5 صحافیوں کو گولی مار دی گئی، 5سال میں 54 صحافی قتل

 انسانی حقوق کی تنظیم Defensorxs نے تقریباً 20 امیدواروں کو ’ہائی رسک‘ قرار دیا ہے جن میں سلویا ڈیلگاڈو بھی شامل ہیں جو کبھی منشیات فروش گروہ سینالوا کارٹل کے بانی ’ال چاپو‘ کی وکیل رہ چکی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp