عید قربان قریب آتے ہی ملک بھر میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں تیزی آ جاتی ہے، لیکن اگر بات ہو بلوچستان کے علاقے بھاگ ناڑی کی، تو یہاں کے بیل نہ صرف اپنی جسامت اور طاقت کے باعث ممتاز مقام رکھتے ہیں بلکہ ان کی شہرت بلوچستان سے نکل کر پنجاب اور سندھ تک پھیل چکی ہے۔
بھاگ ناڑی، جو بلوچستان کے ضلع بولان میں واقع ہے، ایک زرخیز وادی ہے جو قدرتی چراگاہوں سے مالا مال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کے بیل قدرتی غذا، کھلی چراگاہوں اور خاص مقامی نسلوں کی بدولت نہایت توانا، مضبوط اور دیدہ زیب ہوتے ہیں۔ ان جانوروں کی خاص بات ان کا قد، وزن، مضبوط جسمانی ساخت اور سفید و سیاہ دھاری دار رنگت ہے، جو دور سے ہی لوگوں کو متوجہ کرتی ہے۔
یہ بیل نہ صرف قربانی کے لیے پسند کیے جاتے ہیں بلکہ انہیں روایتی بیل دوڑوں اور مقابلہ حسن میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔
بیوپاری دین محمد کے مطابق ایک مکمل تیار شدہ بھاگ ناڑی بیل کی قیمت لاکھوں روپے تک پہنچ سکتی ہے، اور عید قربان سے چند ہفتے قبل ہی ان جانوروں کی پیشگی بکنگ شروع ہو جاتی ہے۔ بڑے شہروں کے خریدار، جیسے لاہور، کراچی اور ملتان سے لوگ خصوصی طور پر یہ بیل خریدنے بھاگ ناڑی آتے ہیں یا آن لائن آرڈر کرتے ہیں۔
مقامی کسان اور مویشی پال حضرات سال بھر ان بیلوں کی خصوصی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ان کے لیے قدرتی چارہ، دودھ، دیسی گھی اور کبھی کبھار خشک میوہ جات پر مبنی خوراک دی جاتی ہے تاکہ ان کی جسامت اور توانائی برقرار رہے۔ ان بیلوں کو نہلانے، تیل لگانے اور روزانہ چہل قدمی کروانے کے معمولات بھی باقاعدگی سے کیے جاتے ہیں۔