عید قربان پر بھاگ ناڑی کے بیل کی دھوم: طاقت، خوبصورتی اور ثقافت کا امتزاج

منگل 3 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عید قربان قریب آتے ہی ملک بھر میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں تیزی آ جاتی ہے، لیکن اگر بات ہو بلوچستان کے علاقے بھاگ ناڑی کی، تو یہاں کے بیل نہ صرف اپنی جسامت اور طاقت کے باعث ممتاز مقام رکھتے ہیں بلکہ ان کی شہرت بلوچستان سے نکل کر پنجاب اور سندھ تک پھیل چکی ہے۔

بھاگ ناڑی، جو بلوچستان کے ضلع بولان میں واقع ہے، ایک زرخیز وادی ہے جو قدرتی چراگاہوں سے مالا مال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کے بیل قدرتی غذا، کھلی چراگاہوں اور خاص مقامی نسلوں کی بدولت نہایت توانا، مضبوط اور دیدہ زیب ہوتے ہیں۔ ان جانوروں کی خاص بات ان کا قد، وزن، مضبوط جسمانی ساخت اور سفید و سیاہ دھاری دار رنگت ہے، جو دور سے ہی لوگوں کو متوجہ کرتی ہے۔

یہ بیل نہ صرف قربانی کے لیے پسند کیے جاتے ہیں بلکہ انہیں روایتی بیل دوڑوں اور مقابلہ حسن میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔

بیوپاری دین محمد کے مطابق ایک مکمل تیار شدہ بھاگ ناڑی بیل کی قیمت لاکھوں روپے تک پہنچ سکتی ہے، اور عید قربان سے چند ہفتے قبل ہی ان جانوروں کی پیشگی بکنگ شروع ہو جاتی ہے۔ بڑے شہروں کے خریدار، جیسے لاہور، کراچی اور ملتان سے لوگ خصوصی طور پر یہ بیل خریدنے بھاگ ناڑی آتے ہیں یا آن لائن آرڈر کرتے ہیں۔

مقامی کسان اور مویشی پال حضرات سال بھر ان بیلوں کی خصوصی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ان کے لیے قدرتی چارہ، دودھ، دیسی گھی اور کبھی کبھار خشک میوہ جات پر مبنی خوراک دی جاتی ہے تاکہ ان کی جسامت اور توانائی برقرار رہے۔ ان بیلوں کو نہلانے، تیل لگانے اور روزانہ چہل قدمی کروانے کے معمولات بھی باقاعدگی سے کیے جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت