روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کی شام متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں کہا ہے کہ روس ایران اور اسرائیل کے تنازع کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، روسی صدر پیوٹن
کریملن کی جاری کردہ بیان کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے درمیان میں موجود کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ یہ تنازع خطے کے لیے بہت منفی نتائج لا سکتا ہے ۔
پیوٹن نے کہا کہ روس دونوں فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے اور گفتگو کے پلیٹ فارم کے قیام کے لیے مدد فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ مسئلہ نازک ہے، لیکن ان کا خیال ہے کہ اس کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے ۔
روسی صدر نے یہ بھی بتایا کہ ماسکو نے ایرانی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم دونوں کے ساتھ رابطہ کر رکھا ہے اور روس نے ان کی سکیورٹی کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا سن لے، ایران سرینڈر نہیں کرے گا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک اعلان
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ روس نے ایران کی سول نیوکلیئر سرگرمیوں میں تعاون جاری رکھا ہے، خاص طور پر بوشہر نیوکلیئر پلانٹ کے منصوبوں کے ذریعے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کی ثالثی کی پیشکش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سب سے پہلے پیوٹن کو اپنی جنگ ختم کرنی چاہیے، یعنی یوکرین پر جاری تنازع کا حل نکالنا چاہیے ۔