پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان جوہری عدم افزودگی اور تخفیفِ اسلحہ سے متعلق مذاکرات کا پانچواں دور 12 جون کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ فریقین کے مابین عالمی و علاقائی امن، سلامتی اور تزویراتی استحکام کے امور پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی تنصیبات پر حملے سے نیوکلیئر آفت پھوٹ سکتی ہے، روس کا انتباہ
بات چیت کے دوران تخفیفِ اسلحہ اور جوہری عدم افزودگی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی، کانفرنس برائے تخفیفِ اسلحہ، اور متعلقہ بین الاقوامی معاہدات بشمول حیاتیاتی ہتھیاروں کے معاہدے اور کیمیائی ہتھیاروں کے معاہدے کے تناظر میں بھی تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر فرسٹ کمیٹی کے ایجنڈے پر بھی گفتگو کی گئی۔
علاوہ ازیں مذاکرات میں برآمدی کنٹرول، نئی ٹیکنالوجیز، اور ان کے عالمی امن و سلامتی پر اثرات و مضمرات پر بھی غور کیا گیا۔

تخفیفِ اسلحہ اور جوہری عدم افزودگی کو پاکستان اور یورپی یونین کے مابین وسیع تر تعاون کے اہم حصے کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ فریقین نے ان مذاکرات کو جوہری عدم افزودگی، تخفیفِ اسلحہ، سیکیورٹی اور استحکام کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے پر امریکا برطانیہ کا مکمل اتفاق
مذاکرات کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ بات چیت کا اگلا دور 2026 میں برسلز میں ہوگا۔ پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ برائے تخفیفِ اسلحہ و بین الاقوامی سکیورٹی طاہر اندرا بی نے کی، جبکہ یورپی یونین کے وفد کی قیادت خصوصی نمائندہ برائے جوہری عدم افزودگی، تخفیفِ اسلحہ و بین الاقوامی سکیورٹی سٹیفن کلیمنٹ نے کی۔













