روسی اراکینِ پارلیمان نے پیر کے روز ایک گول میز کانفرنس میں مغربی اینی میٹڈ فلموں، کھلونوں اور ویڈیو گیمز پر سخت تنقید کی، اور کہا کہ ’ Shrek‘ جیسے خیالی کردار روسی بچوں پر تباہ کن اثرات ڈال رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:چینی فلم’نیژا 2′ اینیمیٹڈ فلم باکس آفس میں پہلے نمبر پر
روس کی اسٹیٹ ڈوما کی رکن یانا لانتراتوووا نے اپنی پریزنٹیشن میں کہا، یہ کردار بظاہر برے نہیں لگتے، لیکن ان کی ظاہری شکل اور شخصیت میں واضح خامیاں ہوتی ہیں۔

انہوں نے سوویت دور کی بچوں کی فلموں اور کھلونوں کا موازنہ مغربی ذرائع سے آنے والے کرداروں سے کیا۔ اس موقع پر پیش کی جانے والی پرزنٹیشن میں ایک سلائیڈ میں لکھا تھا:
’جب سے مغربی ثقافت ہماری طرف آئی ہے، منفی صفات والے کردار مثبت کرداروں کی طرح پیش کیے جانے لگے ہیں۔ خالص مثبت کرداروں کی تصویر دھندلا گئی ہے‘۔
اس سلائیڈ پر ’ Shrek‘، ’گرنچ‘ اور 2001 کی فلم ’مونسٹرز اِنک‘ کے کرداروں کی تصاویر شامل تھیں۔

’اے جسٹ رشیا‘ پارٹی کے سربراہ سرگئی میرونوف نے مغرب پر روس کے خلاف ہائبرڈ وار (غیر روایتی جنگ) کا الزام لگایا اور خبردار کیا کہ ماسکو مخالف حکومتیں ایک پرانی کہاوت پر عمل کر رہی ہیں:
’اگر دشمن کو شکست دینی ہے، تو اس کے بچوں کی تربیت کرو‘۔
میرونوف نے کہا کہ بدقسمتی سے مغربی ممالک بہت منظم طریقے سے ہمارے بچوں کے اذہان پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔

لانتراتوووا، جو ’اے جسٹ رشیا‘ پارٹی سے تعلق رکھتی ہیں اور پارلیمان میں شہری سماج اور مذہبی امور کی کمیٹی کی سربراہ بھی ہیں، نے کہا کہ مغربی بچوں کے مواد کو روس میں روکنے کے لیے موجودہ قوانین میں خلا ہے، جس کی وجہ سے اقدامات میں رکاوٹ آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس نشست میں سامنے آنے والی تجاویز کو پارلیمنٹ کے اس ورکنگ گروپ کے ساتھ شیئر کریں گی جو روایتی روسی روحانی اقدار سے متعلق قوانین پر کام کر رہا ہے۔