کراچی میں شلوار قمیض پہنے شہری کو ریسٹورنٹ سے نکال دیا گیا جس پر شہری نے عدالت سے رجوع کر لیا۔
شہری عبداللطیف ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ 18 مئی کو نجی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے گئے۔ سب دوستوں نے شلوار قمیص پہنی ہوئی تھی جس پر ریسٹورںٹ انتظامیہ نے شلوار قیمض کو ’چیپ ڈریسنگ‘ قرار دیا اور کہا کہ ہم اس ڈریس کوڈ پر کھانا فراہم نہیں کر سکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ نے ہمیں کہا کہ ’تماشا نہ لگائیں ورنہ ہم آپ کو زبردستی یہاں سے نکالیں گے‘۔ شہری نے ریسٹورنٹ کے اس رویے پر کنزیومر کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کا چائینیز ریسٹورنٹ اس قدر زیادہ مشہور کیوں؟
عبداللطیف ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ریسٹورنٹ کے اس رویے سے ان کی عزتِ نفس مجروح ہوئی، ہم نے اپنی بے عزتی پر ریسٹورنٹ کو ہتک عزت کا نوٹس بھی بھیجا، لیکن انتظامیہ نے اس کا بھی جواب نہیں دیا گیا۔
یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے ریسٹورنٹ کا نام ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا۔
Nam b tu bta do🤦🏻♀️restaurant ka
— fiz (@omemahi) July 11, 2025
حمزہ ملک لکھتے ہیں کہ ریسٹورنٹ کا نام بتایا جائے جو اتنا ماڈرن ہے کہ اسے قومی لباس بھی مہذب نہیں لگتا۔
You should mention that restaurant which is that modern in Pakistan according to which shalwaar kameez is not decent to them
— Hamza Malik (@HamzaMalik78690) July 10, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ یہ غیر امتیازی سلوک میں نہیں احاسِ کمتری میں آتا ہے کہ ہم ابھی تک اپنے قومی لباس کوعزت نہیں دلا سکے اور ابھی تک غلامانہ سوچ سے باہر نہیں آ سکے۔
یہ غیر امتیازی سلوک میں نہیں عطا
یہ احساس سے کمتری میں اتا ہے ہم ابھی تک اپنے قومی لباس کو وو عزت نہیں دلا سکے اور ابھی تک غلامانہ سوچ سے باہر نہیں آ سکے— AM Baloch (@Silver_Stone00) July 11, 2025