ٹی20 ورلڈ کپ کے حوالے سے کیا پلاننگ ہے، کپتان سلمان آغا نے بتادیا

پیر 14 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ نے 25 کھلاڑیوں پر مشتمل ایک پول تیار کیا ہے۔

قومی ٹیم کی بنگلا دیش روانگی سے قبل آخری پریکٹس سیشن کے دوران میڈیا سے گفتگو میں سلمان علی آغا نے کہا کہ ٹیم کی بینچ اسٹرینتھ کو مضبوط بنانے پر کام ہو رہا ہے تاکہ ہر کھلاڑی کسی بھی وقت ٹیم کا حصہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: 2009 ٹی20 ورلڈ کپ فائنل کے لیے محمد عامر نے کیا خصوصی تیاری کی تھی؟

انہوں نے بتایا کہ مستقبل کی حکمتِ عملی کے تحت 25 کھلاڑیوں پر مشتمل پول تشکیل دیا گیا ہے، اور ورلڈ کپ تک انہی کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھا جائے گا۔

سلمان آغا کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی، بابر اعظم اور محمد رضوان سینئر کھلاڑی ہیں اور وہ بھی اس پول میں شامل ہیں۔ شاہین آفریدی کی کارکردگی کسی سے پوشیدہ نہیں، وہ پاکستان کے اہم ترین کھلاڑیوں میں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھاتی ہے تو دیگر ٹیمیں بھی پاکستان کے ساتھ زیادہ ٹیسٹ کھیلنے کی خواہاں ہوں گی، تاہم فی الحال چونکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ قریب ہے، اس لیے زیادہ تر ٹی ٹوئنٹی میچز پر توجہ دی جا رہی ہے۔

محمد نواز کی شمولیت سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شاداب خان کی انجری کے باعث ٹیم کو ان جیسا متبادل کھلاڑی درکار تھا، اسی لیے نواز کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، لیکن کسی کھلاڑی کی صلاحیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

کپتان نے بتایا کہ کراچی میں ٹریننگ کیمپ موجودہ اور آئندہ میچز کی کنڈیشنز کو سامنے رکھتے ہوئے لگایا گیا کیونکہ یہاں اسپنرز کے لیے سازگار حالات موجود تھے، اور ٹیم آئندہ سیریز کے لیے بھرپور تیاری کے ساتھ جا رہی ہے۔

سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں نہیں سوچتے کہ آئندہ سیریز میں وہ کپتان ہوں گے یا نہیں، ان کی ساری توجہ موجودہ سیریز پر ہوتی ہے، اور مقصد یہی ہے کہ کھلاڑیوں سے بہترین پرفارمنس لی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش اپنی ہوم کنڈیشنز میں ایک مشکل ٹیم ثابت ہو سکتی ہے، اس نے ماضی میں بڑی ٹیموں کو اپنے میدان میں شکست دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن ‘میچ ونر’ بابراعظم اور محمد رضوان کی واپسی کے خواہاں

اپنے بیان کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ کپتان، کوچ اور نظام میں تسلسل ضروری ہے، ایک یا دو ماہ میں کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پاکستان کرکٹ کو ہونا چاہیے، وہ اس کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp