لاہور سے کراچی کے بجائے جدہ پہنچ جانے والے شہری نے ایئر سیال کی مبینہ سنگین لاپرواہی پر سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے، متاثرہ شہری ملک شاہ زین نے انسانی اسمگلنگ کے شبہات کے پیش نظرمعاملے کی عدالتی تحقیقات کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نواز ڈاہری کے مطابق شہری پیشے کے لحاظ سے انجنیئر ہے اوراسے اندرونِ ملک سفر کرنا تھا، تاہم ایئر سیال کے عملے نے ناقابلِ فہم غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی پرواز میں بغیر پاسپورٹ کے جدہ روانہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:نجی ایئرلائن کی سنگین غفلت، کراچی جانے والا مسافر بنا دستاویز جدہ پہنچا دیا
وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جدہ ایئرپورٹ پر سعودی حکام نے درخواست گزار پاکستانی شہری کو مشکوک جانتے ہوئے تفتیش کا نشانہ بنایا اور کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھنے کے بعد اُسے واپس لاہور ڈی پورٹ کردیا۔
درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا کہ یہ صرف ایک لاپرواہی نہیں بلکہ ہوائی سفر کے سیکیورٹی پروٹوکولز، امیگریشن قوانین اورانسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، چونکہ بغیر پاسپورٹ کسی مسافر کو بین الاقوامی پرواز میں سوار کرنا انسانی اسمگلنگ کے شبہات کو جنم دیتا ہے لہٰذا عدالتی سطح پر سخت کارروائی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:کراچی سے بیرون ملک جاتے ہوئے 35 مسافر کیوں آف لوڈ ہوئے؟
درخواست گزارملک شاہ زین نے سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایف آئی اے، امیگریشن حکام اور ایئر سیال کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی جائے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا ہے۔