آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلر اسکاٹ بولینڈ نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اور یادگار کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے ہیٹ ٹرک مکمل کر لی، لیکن ان کے اگلے میچ میں کھیلنے کا امکان اب بھی غیر یقینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:128 سال بعد اولمپکس میں کرکٹ کی شاندار واپسی، مزید نئے کھیل کون سے شامل ہوں گے؟
بولینڈ نے جمیکا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوران یہ کارنامہ انجام دیا۔ اس میچ میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم صرف 27 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور آسٹریلیا نے 176 رنز سے میچ جیت کر فرینک وورل ٹرافی 0-3 سے اپنے نام کر لی۔
بولینڈ آسٹریلیا کے دسویں کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ 2021 میں باکسنگ ڈے پر اپنے ڈیبیو میں 6 وکٹیں صرف 7 رنز دے کر حاصل کر چکے ہیں، اور اس کے بعد سے انہوں نے 10 وکٹیں ایک میچ میں بھی لی ہیں۔
بولینڈ کی کارکردگی شاندار رہی ہے، لیکن پھر بھی وہ صرف 14 ٹیسٹ میچز کھیل سکے ہیں، حالانکہ آسٹریلیا نے اس دوران 39 ٹیسٹ کھیلے۔ مچل اسٹارک نے انہیں ’آسٹریلیا کا سب سے بدنصیب کھلاڑی‘ قرار دیا۔
اس بار بھی جب ٹیم میں انہیں شامل کیا گیا تو نیتھن لائن جیسے تجربہ کار اسپنر کو 12 سال بعد پہلی بار ٹیم سے باہر کیا گیا۔
بولینڈ کی عمر اب 36 سال سے زائد ہے، اور وہ گلین میک گرا کے بعد واحد فاسٹ بولر ہیں جنہیں اس عمر میں آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کرکٹ بورڈ میں اربوں روپوں کے گھپلوں کا انکشاف، محسن نقوی بھی زد میں آسکتے ہیں؟
بولینڈ کی ہیٹ ٹرک میں انہوں نے جسٹن گریوز، شمر جوزف اور جومیل ووریکن کو آؤٹ کیا، جس کے بعد پیٹر سِڈل نے انہیں ’ہیٹ ٹرک کلب‘ میں خوش آمدید کہا۔
بولینڈ کے اگلے میچ میں کھیلنے کا فیصلہ ٹیم کے 3 اہم فاسٹ باؤلرز اسٹارک، پیٹ کمنز، اور جوش ہیزل وُڈ، کی موجودگی پر منحصر ہے۔ اگر ان میں سے کسی کو آرام دیا گیا تو بولینڈ کو موقع مل سکتا ہے، ورنہ شاید انہیں ایک بار پھر انتظار کرنا پڑے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بولینڈ کا ٹیسٹ باؤلنگ اوسط صرف 16.53 ہے، جو کہ پچھلے 100 سال میں کسی بھی بالر کا بہترین اوسط ہے (کم از کم 50 وکٹوں کے ساتھ)۔
کپتان پیٹ کمنز نے کہا کہ آج کی ہیٹ ٹرک تین کلاسک بولینڈ وکٹیں تھیں، وکٹ پر سیدھی، عمدہ لینتھ۔ وہ اکثر باہر بیٹھا ہوتا ہے، لیکن جب بھی کھیلتا ہے، ہمیشہ اعلیٰ معیار کا بولر ثابت ہوتا ہے۔